ممبئی :
ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرم بیر سنگھ کے الزامات کے بعد مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ اپوزیشن کے نشانے پر ہیں۔ ادھرگزشتہ دن این سی پی کے سربراہ شرد پوار کے دعوے پر بھی بحث چھڑ گئی ہے ، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ فروری میں طویل عرصہ سے انل دیشمکھ اسپتال میں تھے۔ اس بیچ میڈیا رپورٹ کے مطابق کچھ ایسے کاغذات سامنے آئے ہیں ، جس سے یہصاف ہورہا ہےکہ اس وقفے میں انل دیشمکھ نے ایک چارڈر طیارہ میں اڑان بھری تھی ۔ ان تفصیلات کے سامنے آنے کے بعد انل دیشمکھ نے صفائی بھی دی ہے۔
دراصل انل دیشمکھ کو لے کر پیدا ہوئے تنازع کے بیچ چارٹرڈ طیارہ کا ایک دستاویز سامنے آیا ہے ۔ یہ 15 فروری 2021کا ہے۔ جس میں مسافروں کی فہرست میں انل دیشمکھ کا بھی نام ہے۔ جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ15 فروری کو انل دیشمکھ نے ناگپور سے ممبئی تک چارٹرڈ فلائٹ میں سفر کیا تھا۔
اپوزیشن جماعتوں کے ذریعہ مسلسل اٹھائے جارہے استعفیٰ کے سوالات کے درمیان مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ نے ایک بیان جاری کیا ہے ۔ دیشمکھ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہاکہ بطور وزیر داخلہ کورونا دور میں وہ پوری ریاست کا دورہ کررہے تھے ، کیونکہ جوانوں کا حوصلہ بڑھانا تھا۔ دیشمکھ نے اپنے بیان میں کہاکہ انہیں اس بات سے تکلیف پہنچی ہے کہ لوگوں کو گمراہ کیاجارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کوارنٹین کے وقت ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ میٹنگ میں حصہ لے رہے تھے۔
واضح رہے کہ پرم بیر سنگھ کے خط کے بعد لگاتار انل دیشمکھ کے استعفیٰ کی مانگ ہورہی ہے۔ اس درمیان گزشتہ پیر کو شرد پوار نےایک پریس کانفرنس کی ، جس میں انہوں نے انل دیشمکھ کا بچاؤ کیا۔ پوار نے دعویٰ کیا کہ جس وقت کے الزام لگائے جارہے ہیں تب انل دیشمکھ اسپتال میں بھرتی تھے۔ اس کے بعد انہوں نے خود کو ہوم کورانٹین کیا تھا۔ حالانکہ پوار کے اس دعوے کے فوراً بعد ہی بی جے پیح نے ایک ویڈیو جاری کیا تھا۔ بی جے پی نے انل دیشمکھ کی ایک پریس کانفرنس کے ویڈیو کو ری ٹیویٹ کیا، جو کہ 15 فروری کو کی گئی تھی۔ ایسے میں بی جے پی نے سوال کیا تھاکہ شرد پوار دعویٰ کرہے ہیں کہ انل دیشمکھ اسپتال میں تھے ،لیکن وہ تو پریس کانفرنس کررہے تھے۔
اس پر دیشمکھ نے گزشتہ روز ایک ویڈیو جاری کرکے اپنی صفائی دی۔انہوں نے کہاکہ وہ 15 فروری تک اسپتال میں تھے، جب وہاں سے باہر نکلے تو وہاں کچھ صحاف ان سے سوال پوچھنے لگے، مگر انہوں نے بیمار ہونے کی وجہ سے کرسی پر بیٹھ کر صحافیوں سے بات چیت کی۔ اسی کے بعد وہ گھر کیلئے روانہ ہوئے اور آئسولیٹ ہوگئے۔