نئی دہلی :
اترپردیش میں آبادی کنٹرول کے لیے اٹھائے جارہے ہیں اقدامات کے درمیان کیرل میں ایک کیتھولک چرچ نے پانچ یا زیادہ بچوں والے پریوار کے لیے ایک فلاحی اسکیم کی شروعات کی ہے ۔ کیرل کے کوٹئیم ضلع کےپالا میں کیتھولک چرچ نے اعلان کیا ہے کہ پانچ یا زیادہ بچوں والے پریواروں کی مالی مدد ملے گی۔ یہ کہتے ہوئے کہ ’بچے بھگوان کی جانب سے ایک تحفہ ہیں۔‘چرچ کے پالا بشپ مار جوزف کلارنگات کے ذریعہ جاری لیٹر میں چار سے زیادہ بچوں والے پریوار کو مالی اور تعلیمی امداد سمیت کئی فلاحی منصوبوں کی فہرست دی گئی ہے ۔
چرچ کے اس اقدام کو ریاست میں برادری کی تعداد کو فروغ دینے کے لیے حوصلہ افرا کرنے کے طور پر دیکھا جا رہاہے ۔ سرو مالابار چرچ کے پالا ڈیوسیس کے فیملی اپوسیولیٹ نے 2000ءکے بعد جن کی شادی ہوئی اور ان کے پانچ یا زیادہ بچے ہیں ، تو ان جوڑے کو 1,500روپے کی ماہانہ مالی مدد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
فیملی اپوسیولیٹ کی قیادت کرنے والے فادر کٹیانکال نے کہا: ’یہ اعلان چرچ کے ’ایئرآف دی فیملی جشن‘ کے حصے کے طور پر کیا گیا ہے ۔ ‘ اس کا مقصد خاص طور سے کووڈ 19- مدت کے بعد بڑے پریوار کو مالی مدد مہیا کرانا ہے ۔ ہمیں اس تعلق سے جلدہی درخواستیں ملنے لیں گیاورممکنہ ہم اگست سے امداد رقم دینا بھی شروع کردیں گے ۔
اس منصوبے کا اعلان بشپ جوزف کالارنگت ایک آن لائن میٹنگ میں کیا،تاہم جب انھیں اس اقدام سے کیرالہ میں عیسائیوں کی گرتی ہوئی آبادی کے سلسلے میں 2019 میں چنگناچیری آرکڈیوسیس کے لکھے گئے خط سے متعلق کہا گیا تو فادر کٹیانکال نے کہا کہ یہ معاملہ ’حقیقی‘ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ کیرل میں عیسائی برادری کی آبادی کم ہو رہی ہے ۔ ہماری شرح نمو کم ہے ۔ منصوبہ کے پیچھے یہ بھی قدم ہو سکتا ہے لیکن فی الحال وجہ وبائی بحران میں ضرورتوں کو پورا کرنے میں بڑے پریوار کو آرہی پریشانیوں سے انہیں کچھ راحت دینا ہے۔