لکھنؤ ؍مین پور ی (ایجنسی)
اتر پردیش کے مین پوری ضلع سے ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں پولیس نے گرفتار لڑکی سے دیسی ساختہ پستول برآمد کیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ معلومات کے مطابق لڑکی پیشہ سے ٹیچر ہے اور اس کی عمر صرف 19 سال ہے۔
ذرائع کی مانیں تو گرفتار لڑکی کا نام کرشمہ یادو ہے جو ضلع فیروز آباد کے تھانہ جنوبی علاقہ کی رہائشی بتائی جاتی ہے۔ کرشمہ کے والدین پہلے ہی فوت ہو چکے ہیں اور وہ اپنی نانی اور ایک چھوٹی بہن کے ساتھ اپنے مین پوری گاؤں راٹھورا میں اپنے ماموں کے ساتھ رہتی ہے۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ اس لڑکی نےاپنے مامو پر ہی ایک دن طمنچہ تان دیاتھا۔ منگل 12 اپریل کو جب وہ مین پوری آ رہی تھی تو ایس او جی ٹیم کو مخبر سے اطلاع ملی اور لیڈی کانسٹیبل نے اس لڑکی کو شہر کے جیل چوک سے پکڑ لیا اور عدالت میں پیش کرنے کے بعد جیل بھیج دیا۔
حالانکہ پولیس ابھی تک اس بارے میں زیادہ معلومات نہیں دے پائی ہے لیکن ساتھ ہی پولیس اس بات کا بھی پتہ نہیں لگا سکی ہے کہ لڑکی کے پاس دیسی ساختہ پستول کہاں سے آیا اور اس کا مقصد کیا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ ان کی تحقیقات میں پتہ چلا کہ اس لڑکی کی عمر صرف 19 سال ہے، جس نے صرف بارہویں جماعت تک تعلیم حاصل کی ہے۔ مین پوری پولیس کے سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ ’’آج ایک لڑکی کو غیر قانونی پستول کے ساتھ گرفتار کیا گیا ہے، جو کہ ٹیچر بتائی جارہی ہے، مزید تفتیش کی جارہی ہے۔‘‘