وارانسی : اترپردیش کے وارانسی میں واقع گیانواپی کمپس میں ملے مبینہ شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ جانچ کی مانگ کررہے ہندو فریقوں کی امیدوں کو ضلع عدالت سے بڑا جھٹکا لگا ہے ۔ گیانواپی ۔ شرنگار گوری معاملہ میں عدالت نے ہندو فریق کی مبینہ شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ کی مانگ والی عرضی خارج کردی اور کہا کہ مبینہ شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ جانچ نہیں ہوگی ۔ اپنے فیصلے میں عدالت نے کہا کہ جہاں مبینہ شیولنگ ملا تھا، اس کو محفوظ رکھا جائے ۔ بتادیں کہ گیارہ اکتوبر کو عدالت نے فیصلہ 14 اکتوبر تک کیلئے محفوظ رکھ لیا تھا ۔
مسلم فریق کے وکیل ممتاز احمد نے بتایا تھا کہ انہوں نے عدالت سے کہا ہے کہ کیمپس میں ملے اسٹرکچر کی کاربن ڈیٹنگ نہیں کرائی جاسکتی ۔ انہوں نے کہا کہ دوسرا ہندو فریق توڑ پھوڑ کی بات کررہا ہے ، جس سے اسٹرکچر تباہ ہوسکتا ہے۔ جبکہ سپریم کورٹ نے اس کو محفوظ رکھنے کا حکم دیا ہے ۔ اگر کاربن ڈیٹنگ کے نام پر اسٹرکچر میں توڑ پھوڑ کی جاتی ہے تو یہ سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی ہوگی ۔
وارانسی ضلع جج ڈاکٹر کرشن وشویش نے کورٹ روم میں 58 لوگوں کی موجودگی میں تقریبا ڈھائی بجے یہ فیصلہ سنایا ۔ جج نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے ہیں کہ مبینہ شیولنگ کی بے حرمتی ہو، اس لئے کاربن ڈیٹنگ کی مانگ کا خارج کرتے ہیں ۔