لکھنؤ:(ایجنسی)
بھارتیہ جنتا پارٹی ایک بار پھر اترپردیش اسمبلی انتخابات 2022 میں حکومت بنا سکتی ہے۔ یہ اشارے ایک اوپینین پول میں ملے ہیں۔ ٹائمس ناؤ-پول اسٹریٹ کے ایک پول میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ یوپی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی اکثریت کے ساتھ اقتدار میں واپس آسکتی ہے۔ بی جے پی 403 سیٹوں میں سے 239 سے 245 سیٹیں جیت سکتی ہے تو وہیں سماجوادی پارٹی 119-125 سیٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہ سکتی ہے۔ وہیں بی ایس پی کو 30 سیٹوں کے ساتھ تیسرے مقام پر رہنے کا اندازہ ہے، جبکہ کانگریس 5 سے 8 سیٹ پر سمٹ سکتی ہے۔
اوپینین پول کا مذکورہ اندازہ اگر درست ثابت ہوتا ہے، تو یوگی آدتیہ ناتھ اترپردیش میں مسلسل دو بار وزیر اعلیٰ بننے والے پہلے وزیر اعلیٰ بن جائیں گے۔ سروے میں لاءاینڈ آرڈر پر یوگی حکومت کے رخ کے ساتھ، کچھ حد تک مذہب تبدیلی سے متعلق قانون کے لئے حمایت ملتی ہوئی نظر آئی۔ حالانکہ شہریت ترمیمی قانون پر رائے الگ الگ تھی۔ جواب دینے والے بیشتر لوگوں نے یوگی حکومت کے فیصلوں کو فرقہ واریت کو فروغ دینے کی کوشش کے طور پر دیکھا۔ سروے سے یہ بھی پتہ چلا کہ سماجوادی پارٹی اور کانگریس کے خلاف بی جے پی ‘مسلمانوں کی ’خوشنودی‘ کے الزام کو جواب دینے والوں نے حمایت دی ہے۔ سروے میں 9,000 لوگوں نے حصہ لیا اور یہ 6 نومبر سے 10 نومبر کے درمیان ہوا۔
سروے کے مطابق، بندیل کھنڈ علاقے کی کل 19 سیٹوں میں سے بی جے پی کو 17-15 سیٹیں ملنے کا اندازہ ہے۔ سماجوادی پارٹی کو 1-0 سیٹوں پر اکتفا کرنا پڑسکتا ہے۔ بی ایس پی کو 5-2 سیٹیں مل سکتی ہیں، جبکہ پارٹی کو صرف 2-1 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ جبکہ دوآب کے علاقے میں بی جے پی کو کل 71 سیٹوں میں سے 40-37 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔ سماجوادی پارٹی کو 28-26 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ اس کے بعد بی ایس پی کو 6-4 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ کانگریس کو یہاں 2-0 سیٹوں پر اکتفا کرنا پڑ سکتا ہے۔
پوروانچل کی کل 92 سیٹوں میں سے 50-47 سیٹیں بی جے پی کو مل سکتی ہیں۔ جبکہ سماجوادی پارٹی کو پروانچل میں 35-31 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ ساتھ ہی مغربی اترپردیش میں بی جے پی کو 42-40 سیٹیں، سماجوادی پارٹی کو 24-21 سیٹیں، بی ایس پی کو 3-2 سیٹیں مل سکتی ہیں۔