نئی دہلی:(ایجنسی)
جواہرلال نہرو یونیورسٹی میںسینٹرل یونیورسٹی مشترکہ داخلہ امتحان یعنی (CUSAT) سےداخلے کا راستہ صاف ہوگیا ہے۔ بدھ کے روز اکیڈمک کونسل کی میٹنگ میں CUSAT سے داخلے سے متعلق تجویز کو منظور کرلی گئی۔ حالانکہ اساتذہ اور طلباء کے ایک بڑے حصے نے CUSAT کی مخالفت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ CUSAT کو لاگو کرنے سے پہلے طلباء اور اساتذہ کے ساتھ بات چیت ہونی چاہیے تھی۔ جے این یو داخلہ کمیٹی کے ڈائریکٹر پروفیسر جینت ترپاٹھی نے کہا کہ اکیڈمک کونسل کی 159ویں میٹنگ بدھ کو ہوئی۔ جس میں فیصلہ کیا گیا کہ سیشن 2022-23 سے داخلے CUSAT سے ہوںگے۔ اراکین نے کہا کہ اس سے طلبہ کو یکساں مواقع ملیں گے۔ میٹنگ میں اکیڈمک کونسل نے CUSAT کے حوالے سے کچھ فیکلٹی کی طرف سے پھیلائی جا رہی غلط معلومات کو مسترد کر دیا۔ پروفیسر کے مطابق جینت ترپاٹھی 2019 سے داخلہ امتحان کے ذریعے جے این یو میں داخلہ لے رہے ہیں۔ نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی ملک بھر کے مراکز پر کمپیوٹر پر مبنی ٹیسٹ کرواتی ہے۔
وہیں جے این یو ٹیچرس ایسوسی ایشن نے ایک بیان جاری کرکے CUSAT کو لاگو کرنے کے عمل پر سوال اٹھایا ہے۔ صدر پروفیسر ملاپ شرما نے کہا کہ CUSAT کو ایک اضافی ایجنڈے کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔ جے این یو انتظامیہ نے دلیل دی کہ اکیڈمک کونسل کی 157ویں میٹنگ میں CUSAT قرارداد پہلے ہی پاس ہو چکی ہے، جبکہ درحقیقت میٹنگ منٹس میں بھی اس کا ذکر نہیں کیا گیا۔ 111 اساتذہ نے وائس چانسلر پروفیسر ایم جگدیش کمارکو مکتوب لکھ کر CUSAT پراسکول، مرکزی،محکموں کےسطح پر تفصیلی بحث کی درخواست کی تھی، جسے نظر انداز کر دیا گیا۔ اکیڈمک کونسل کے اجلاس میں کئی ارکان کو بولنے کی اجازت بھی نہیں دی گئی۔ اس کا مائیک میوٹ کر دیا گیا۔ ڈیموکریٹک اسٹوڈنٹس فیڈریشن نے کہا کہ CUSAT پر طلبہ کی رائے بھی لی جانی چاہیے تھی، فی الحال یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ آئندہ سیشن میں اب CUSAT کے ذریعے طلبہ کو داخلہ دیا جائے گا۔