پٹنہ :(ایجنسی)
اگنی پتھ اسکیم کو لے کر بہار میں احتجاج کے پیش نظر ریلوے نے ٹرینوں کا آپریشن روک دیا ہے۔ یہ پابندی اتوار کو بھی برقرار رہے گی۔ اس احتجاج کی وجہ سے بہار میں ریلوے کو 200 کروڑ سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔ بہار میں مظاہروں کا سلسلہ ہفتہ کو بھی جاری رہا۔
پٹنہ کے مسوڈھی میں تارگینا ریلوے اسٹیشن کے قریب کئی گاڑیوں کو نذر آتش کردیا گیا۔ الزام ہے کہ یہاں پولیس پر گولیاں بھی چلائی گئیں۔ مظاہرین نے اسٹیشن ماسٹر کے دفتر اور کیبن کو آگ لگا دی۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہاں مظاہرین اور پولیس کے درمیان سو سے زیادہ گولیاں چلی ہیں۔ یہاں کی صورتحال اس وقت بگڑ گئی جب طلباء کو ایک کوچنگ سینٹر میں صبح 8 بجے چھٹی دے کر ریلوے اسٹیشن پہنچے۔ طلباء کے جمع ہونے کے بعد جب پولیس نے انہیں وہاں سے ہٹانا شروع کیا تو ہنگامہ شروع ہو گیا۔
بکسر میں بہت ہنگامہ ہوا۔ وہاں بازار کو آگ لگا دی گئی۔ جہان آباد میں ٹرک کو جلا دیا گیا۔ ہفتہ کو ریاست کے تمام حصوں میں بند کا خاصا اثر رہا۔ آر جے ڈی نے اگنی پتھ اسکیم کے خلاف بہار بند کا اہتمام کیا تھا۔ اس کی حمایت بی جے پی کے علاوہ تمام جماعتوں نے کی۔
بہار کے حالات اس وقت بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔ دانا پور ریلوے ڈویژن میں کئی ٹرینوں کو نقصان پہنچا ہے۔ انٹرنیٹ بند ہونے کی وجہ سے آزاد میڈیا سے معلومات نہیں مل رہی ہیں۔ ریاست میں حکمراں جے ڈی یو اور بی جے پی کے درمیان اختلافات مزید گہرے ہو گئے ہیں۔ اس سے ریاستی مشینری متاثر ہو رہی ہے۔
اگرچہ مرکزی حکومت نے اگنی پتھ پر آگویرس کے لیے وزارت دفاع میں 10 فیصد اور آسام رائفلز اور دیگر مسلح افواج میں 10 فیصد ریزرویشن کا اعلان کیا ہے، لیکن لوگوں کا حکومت کے اعلانات سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔ حکومت نے جمعہ کو عمر کی حد میں نرمی کا اعلان بھی کیا تھا۔