پٹنہ :(ایجنسی)
کئی ریاستوں میں اگنی پتھ اسکیم کے خلاف ہونے والے تشدد کے لیے کوچنگ سینٹرز کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔ اس سلسلے میں پیر کی شام بہار کے مشہور گرو رحمان کے ٹھکانوں اور کوچنگ سینٹر پر چھاپے مارے گئے۔
پٹنہ پولیس نے گرو رحمان کو مفرور قرار دیا ہے۔ گرو رحمن پر نوجوانوں کو اگنی پتھ اسکیم کے خلاف پرتشدد تحریک پر اکسانے کا الزام ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد رحمان کے خلاف 17 جون کو دانا پور پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی، جہاں وہ مبینہ طور پر نوجوانوں کو مشتعل کرنے پر اکسا رہے تھے ۔
یہ ویڈیو ایک ایسے وقت میں منظر عام پر آئی ہے جب جمعرات کو مظاہرینمشتعل تھے اور جمعرات اور جمعہ کو دانا پور علاقے میں زبردست تشدد ہوا تھا۔ دانا پور ریلوے اسٹیشن پر کھڑی فرخا ایکسپریس کو 18 جون کو ایک ہجوم نے نذر آتش کر دیا تھا اور پٹنہ پولیس کا خیال ہے کہ اس کے ویڈیو بیان کو مشتعل افراد کو اکسانے کا ذمہ دار قرار دیا جا سکتا ہے۔
پٹنہ کے ایس ایس پی منوجیت سنگھ ڈھلون نے کہا: داناپور پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور فی الحال نیا ٹولہ میں ان کے گھر اور کوچنگ انسٹی ٹیوٹ پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔ گرو رحمان اس وقت مفرور ہے۔ ایک اور کوچنگ انسٹی ٹیوٹ ڈائریکٹر رمیش یادو کو روہتاس پولیس نے پیر کو گرفتار کیا تھا۔
یادو، جو کراٹا بلاک میں ایک کوچنگ انسٹی ٹیوٹ چلاتے ہیں، نے اپنے وہاٹس ایپ گروپ پر ایک قابل اعتراض پیغام پھیلایا تھا۔ جمعرات اور جمعہ کو ضلع میں بڑے پیمانے پر تشدد کی اطلاع ملی۔ بہار پولیس کے مطابق ریاست میں 7 کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کے آپریٹرز کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ فی الحال ان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔
ہریانہ میں حکومت نے جھجر اور مہندر گڑھ کے 7 کوچنگ اداروں کو بند کرنے کا حکم دیا ہے۔
حیدرآباد کے سکندرآباد ریلوے اسٹیشن پر تخریب کاری کے سلسلے میں کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کا نام بھی سامنے آیا ہے۔ اسی طرح یوپی کے علی گڑھ ضلع میں کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔