لکھنؤ :(ایجنسی)
بھیم آرمی کے سربراہ چندر شیکھر آزاد ’راون‘نے حال ہی میں سماج وادی پارٹی کے ساتھ اتحاد پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایس پی کے ساتھ اتحاد نہیں کریں گے، کیونکہ اکھلیش یادو نے میری توہین کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اکھلیش یادو کے ساتھ گٹھ جوڑ پر گزشتہ 6 ماہ سے بات چیت چل رہی تھی، میں پانچ سیٹوں تک راضی ہوا تھا لیکن آخر کار انہوں نے مجھے دھوکہ دیا۔
معاملہ کہاں پھنس گیا؟اس سوال کا جواب دیتے ہوئے چندر شیکھر آزاد نے کہا کہ ہماری بات 6 ماہ پہلے شروع ہوئی تھی اور ہمارے پاس ایک تجویز تھی، جس پر اتفاق کیا گیا تھا۔ ہم نے ضلع پنچایت صدر کے انتخاب میں ایک دوسرے کی مدد لی،میں نے بجنور میں ان کی مدد کی۔ ان کی پارٹی کے لوگ بھلے ہی بھاگ گئے ہوں لیکن بھیم آرمی کے لوگوں نے ان کا ساتھ دیا۔
میں سمجھتا ہوں کہ آخری وقت پر آکر کسی کو دھوکہ دینے کو سیاست کہتے ہیں۔ آپ دلت سماج کی نمائندگی کے نام پر مذاق کرتے ہیں، آپ سماجی انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں… سماجی انصاف کا مطلب ہے جس کی جتنی تعداد ہے اس کی اتنی حصہ داری ۔ آپ کے ساتھ جو گٹھ بندھن کےلیے پارٹی آئی ہیں کیا وہ بغیراپنی حصہ داری کےآئی ہیں۔
اکھلیش یادو کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ کے چچا بھی یہی کہہ رہے ہیں کہ آپ کو مناسب نمائندگی ملے گی، آپ کو حصہ داری ملے گی۔جب آپ کے پریوار کے لوگ حصہ داری لے رہے ہیں تو آپ اتنے بڑے سماج کوکیسے منع کرسکتےہیں۔
چندر شیکھر آزاد کا اگلا قدم کیا ہوگا، کیا کانگریس یا اے آئی ایم آئی ایم سے اتحاد ہوگا؟ اس پر انہوں نے کہا کہ دلت اب زیادہ دیر تک دھوکے میں نہیں رہیں گے۔ اس کےلیے انتظارکرنا ہوگا۔ میںنہیں چاہتا تھا کہ ہلکے سے بکھراؤ کی وجہ سے بھی بی جے پی کو فائدہ ملے۔ میں نےاپنی طرف سےپوری کوشش کی۔