نئی دہلی:(پریس ریلیز)
آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس فارمیسی ونگ کی ایک میٹنگ زیر صدارت حکیم ارباب الدین (صدر دواخانہ) دریاگنج، نئی دہلی میں منعقد ہوئی۔ حکیم ارباب الدین نے کہا کہ نئے تشکیل شدہ آیوش ڈرگس، کاسمیٹکس اینڈ میڈیکل ڈیوائسز میں یونانی میڈیسن کو شامل نہ کیا جانا انتہائی حیرانی کی بات ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے قبل محکمہ آئی ایس ایم اینڈ ایچ، وزارتِ صحت و خاندانی بہبود، حکومت ہند اور اس کے بعد محکمہ آیوش، وزارتِ آیوش، حکومت ہند میں بھی یونانی میڈیسن شامل تھی، مگر افسوس کہ 14 دسمبر 2021 کو جاری کیے گئے نئے نوٹیفکیشن میں دس ممبران شامل ہیں، ان میں چھ ممبر آیوروید کے اور دو ممبر ہومیوپیتھی اور ایک ممبر پی سی آئی ایم اینڈ ایچ اور ایک ممبر سی ڈی ایس سی او سے لیا گیا ہے لیکن اس میں ایک بھی ممبر یونانی پیتھی کا شامل نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس نے 17 جنوری 2022 کو اپنا احتجاج وزیر آیوش، حکومت ہند اور سکریٹری محکمہ آیوش، حکومت ہند کو درج کرا دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت کی ڈرگ پالیسی سیکشن سے 20 جنوری 2022 کو جاری آفس میمورنڈم میں بھی یونانی کو نظرانداز کیا گیا ہے۔ کیونکہ اس میں کووڈ 19 اور اومیکران کے لیے ’آیوش امیونو بوسٹنگ بال رکچھا کٹ‘ اور ’آیو کیئر کٹ‘ میں بھی یونانی دواؤں اور صدیوں سے رائج ’جوشاندہ‘ تک کا ذکر نہیں ہے اور حقیقت میں ’آیوش کواتھ‘ کے نام پر دیئے جانے والا کاڑھا ہی جوشاندہ ہے۔ اب جوشاندہ کو آیوروید دوا کے طور پر پرموٹ کیا جارہا ہے۔
میٹنگ میں حکیم عبدالوہاب عادل (اسسٹنٹ انٹرنیشنل کوآرڈی نیٹر، آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس ) نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ گلف اور مڈل ایسٹ میں بڑے پیمانے پر یونانی دواؤں کی طرف رجحان بڑھ رہا ہے اور میرا سفر دبئی، سعودی عرب اور ترکی وغیرہ میں ہوا وہاں معلوم ہوا کہ عوام کا رجحان یونانی دواؤں کی طرف تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ لیکن محکمہ آیوش، حکومت ہند کی ناقص پالیسی کی وجہ سے بڑے پیمانے پر تجارت متاثر ہورہی ہے۔
اس موقع پر حکیم نعیم رضا ( قومی سکریٹری، آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس فارمیسی ونگ) نے زور دے کر کہا کہ حکومت کی پالیسی غیر جانبدارانہ ہونی چاہیے اور طب یونانی جیسا کہ محکمہ آیوش کا ناگزیر حصہ ہے، اس کے حقوق کی پامالی نہیں ہونی چاہیے۔
میٹنگ میں اظہار خیال کرنے والوں میں حکیم عزیزالرحمن بقائی، حکیم عزیر بقائی ، حکیم آصف پرویز، حکیم حافظ محمد مرتضیٰ دہلوی، حکیم عطاءالرحمن اجملی وغیرہ شامل تھے۔ حکیم عزیر بقائی (جنرل سکریٹری، آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس فارمیسی ونگ) نے تمام شرکاءکا شکریہ ادا کیا۔