غازی آباد :
غازی آباد کے اندرا پورم کی ایک سوسائٹی میں رہنے والے پی ڈبلیو ڈی کے انجینئر نے پریاگ راج میں تعینات ایک سینئر آئی پی ایس افسر پر دیر رات بیٹی کو موبائل پر کال کرکے پریشان کرنے کاالزام لگایا ہے ۔ ٹوئٹر پر اس کی شکایت کی ہے ۔ یوپی پولیس کے ٹوئٹر ہینڈل سے معاملے پر نوٹس لینے کی بات کہی گئی ہے ۔ ساتھ ہی متاثرہ کو غازی آبادی پولیس میں شکایت درج کرانے کا مشورہ بھی دیا ہے ۔
جمعہ کو ٹوئٹر پر کی گئی شکایت کے مطابق انجینئر کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی کو الگ الگ نمبروں سے کال کرکے پریشان کیا جا رہا ہے۔ پریشان کرنے والا شخص کوئی عام آدمی نہیں ہے ، بلکہ یوپی پولیس کا ایک سینئر آئی پی ایس افسر ہے۔
نمبر بلاک کرتے ہی آئی پی ایس افسر نئے نمبر سے کال کرکے بیٹی کو پریشان کرتا ہے۔ متاثرہ نے جمعہ کی شام ٹوئٹر پروزاعلیٰ ، ڈی جے پی آفس، یوپی پولیس، آئی پی ایس ایسوسی ایشن وغیرہ کو ٹیگ کرتے ہوئے اس سلسلے میں شکایت کی ہے ۔
پولیس کے مطابق جس شخص کے ٹوئٹر ہینڈل سے یہ شکایت کی گئی ہے اس کی تفتیش کرنے پر یہ سامنے آیا ہے کہ گزشتہ تین سال سے الزام تراشیوں کا دور چل رہاہے ۔ مارچ 2019 میں اسی آئی پی ایس افسر پر پیسوں کی مانگ کرنے کا الزام لگایا گیا۔ دوسرے معاملے میں غازی آباد پولیس کے سب انسپکٹر پر سنگین الزام لگائے گئے اور اب تیسرے معاملے میں بیٹی کو رات میں فون کرکے پریشان کرنے کا الزام لگایا گیا ہے ۔
پی ڈبلیو ڈی انجینئر کے ٹویٹ کے مطابق ان کی بیٹی کو ہراساں کرنے والا آئی پی ایس افسر 1997 بیچ کا ہے۔ ان کی بیٹی کو افسر کیوں پریشان کر رہا ہے، اس کی جانکاری انہیں بھی نہیں ہے ۔ انہوں نے آئی جی رینک کے اس افسر کےخلاف کارروائی کی مانگ کی ہے۔