کابل:(ایجنسی)
جہاں پوری دنیا میں افغانستان میں طالبان کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے وہیں ایک امریکی شخص نے طالبان کی تعریف کرتے ہوئے اسلام قبول کر لیا ہے۔ اس بارے میں معلومات دیتے ہوئے افغانستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ افغانستان میں ایک امریکی شہری نے طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی موجودگی میں اسلام قبول کر لیا ہے۔
امریکی شہری کا نام کرسٹوفر ہے۔ اسلام قبول کرنے کے بعد اب ان کا نام محمد عیسیٰ رکھا گیا ہے۔ عیسیٰ نے بتایا کہ وہ کئی سالوں سے افغانستان میں مقیم ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ طالبان کے اخلاقیات سے متاثر ہو کر اسلام قبول کر چکے ہیں۔
ذبیح اللہ مجاہد نے ایک امریکی شہری کو سرکاری طور پر کلمہ شہادت (اسلام میں ابتدائی کلمہ) پڑھا کر تبدیلی مذہب کیا اور اس کا مسلم نام محمد عیسیٰ رکھا۔
ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق جب ذبیح اللہ مجاہد نے جب امریکی شہری کو مسلم نام دیاتب ان کی آنکھوں میں آنسو آگئے۔ آنسو بھری آنکھوں سےہی کرسٹوفر نےاپنے نئے نام کو کلمہ شہادت کےوقت دوہرایا۔ طالبان کےترجمان نے اس تبدیلی مذہب کا استقبال کیا اور عیسیٰ کو گلے لگایا۔