نئی دہلی :
ملک میں کورونا انفیکشن کی دوسری لہر بھلے ہی کمزور پڑ گئی ہو،لیکن سائنس داں تیسری لہر کے آنے کا خدشہ بار بار ظاہر کررہےہیں۔ تیسری لہر کے خطرے کے درمیان کئی ریاستوں میں پھر سے اسکول کھولنے کی تیاری شروع ہو گئی ہے ۔ اس درمیان آئی سی ایم آر کے ڈی جی ڈاکٹر بلرام بھارگونے اسکول کھولنے پر ایک بڑی بات کہی ہے ۔
منگل کو وزارت صحت کی پریس کانفرنس کے دوران جب ڈاکٹر بھارگو سے اسکول کھولنے کے بارے میں ایک سوال پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ پرائمری اسکول شروعات میں کھولے جاسکتے ہیں کیونکہ چھوٹے بچوں میں بڑوں کے مقابلہ میں انفیکشن ہونے کا خطرہ کم ہے۔ انہوں نے بتایاکہ یورپ کے کئی ممالک نے کورونا کے بڑھتے معاملے کے درمیان بھی پرائمری اسکول کو کھول رکھا تھا۔ انہیں بند نہیں کیا تھا۔ اس لئے شروعات میں پرائمری اسکول کھولے جاسکتے ہیں اور اس کے بعد سیکنڈری اسکول کھولے جاسکتے ہیں۔
ڈاکٹربھارگونے بتایاکہ بڑوں کے مقابلے میں چھوٹے بچے وائرس کو بہت آسانی سے ہینڈل کرلیتے ہیں ۔ چھوٹے بچوں کے پھیپھڑوں میں اے سی ای رسپیٹرس کم ہو تے ہیں جہاں وائرس اٹیک کرتا ہے ، کیونکہ بچوں میں اے سی ای رسپیٹرس کم ہوتے ہیں اس لئے ان میں انفیکشن کا خطرہ کم دکھا گیا ہے ۔ مگر دوسری بات یہ بھی دیکھی گئی ہے کہ 6 سے 9 سال کی عمر کے بچوں میں 57.2فیصد اینٹی باڈی دیکھی گئی ہے ، جو بڑے بچوں کے تقریباً برابر ہے ۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کورونا کے درمیان یورپ کے کئی ممالک نے پرائمری اسکول بندہی نہیں کئے تھے ،اس لئے ہم لوگوں کی ہدایت یہ ہے کہ پرائمری اسکول پہلے کھولے جاسکتے ہیں اور پھر سکینڈری اسکول کھولے جاسکتے ہیں ۔مگر جتنا بھی سپورٹ اسٹاف ہے، جیسے ٹیچر، بس ڈرائیور اور دوسرے اسٹاف کو ویکسینینڈ ہونا ضروری ہے ۔