نئی دہلی :(ایجنسی)
اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں پہلے مرحلے کی ووٹنگ سے عین قبل بی جے پی نے جاٹ برادری کو سادھنے کے لیے اپنی فیلڈنگ سجانی شروع کردی ہے۔ بدھ کو وزیر داخلہ امت شاہ نے مغربی یوپی کے 253 جاٹ لیڈروں سے ملاقات کرنےکا فیصلہ کیا۔ یہ میٹنگ پارٹی کے ہی ایک سینئر جاٹ لیڈر کے گھر پر ہی بلائی گئی ہے۔ 2017 کے اسمبلی انتخاب میںبھی امت شاہ نے جاٹ لیڈر بیریندر سنگھ کے گھر پر سماج کے لیڈروںسے ملاقات کی تھی اورمغربی یوپی کے جاٹ لینڈ میں بھگوا پرچم لہرایا تھا۔
امت شاہ کی جاٹ برادری کے لیڈروں کے ساتھ یہ ملاقات اس لیے بھی بہت اہم ہے کیونکہ سماج وادی پارٹی اور اس کی اتحادی پارٹنر راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) اس بار جاٹ-مسلم اتحاد بنا کر مغربی یوپی میں بی جے پی کے چیلنج کو بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔ درحقیقت، مغربی یوپی میں انتہائی بااثر جاٹ برادری کے زیادہ تر لوگ زراعت سے وابستہ ہیں اور مرکزی حکومت کی طرف سے لائے گئے زرعی قوانین کے خلاف مغربی یوپی میں کافی مخالفت ہوئی تھی۔ ایسے میں پارٹی 2014 اور 2017 کی طرح کمیونٹی کے ووٹ حاصل کرنے کے لیے سخت جدوجہد کر رہی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ وزیر داخلہ امت شاہ مغربی یوپی کے 253 جاٹ لیڈروں سے ملاقات کریں گے۔ یہ میٹنگ یوم جمہوریہ پریڈ کے بعد دوپہر کو ایک جاٹ لیڈر کے گھر پر ہوگی۔ اس میں شاہ جاٹ برادری کے رہنماؤں کو منانے کی کوشش کریں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ جن لیڈروں کو بلایا گیا ہے ان میں سے کئی کا تعلق بی جے پی سے ہے۔ امت شاہ نے 2017 میں بھی ان میں سے زیادہ تر لیڈروں سے ملاقات کی تھی۔
الیکشن کا آغاز مغربی یوپی سے ہی ہونے جا رہا ہے۔ یہاں پہلے مرحلے میں 10 فروری کو پولنگ ہوگی۔ یوپی میں 403 اسمبلی سیٹوں کے لیے 10 فروری سے 7 مارچ تک 7 مرحلوں میں پولنگ ہوگی۔ نتائج کا اعلان 10 مارچ کو کیا جائے گا۔ گزشتہ انتخابات میں 312 سیٹیں جیتنے والی بی جے پی کے پاس اقتدار بچانے کا چیلنج ہے، جب کہ ایس پی چھوٹی پارٹیوں کی مدد سے اقتدار چھیننے کی کوشش کر رہی ہے۔