دیوبند: سمیر چودھری۔
ایشیاءکی عظیم دینی دانش گاہ دارالعلوم دیوبند میں جاری سہ روزہ مجلس شوریٰ کا اجلاس ادارہ کے مفاد میں کئی اہم فیصلوں اور تقریباً 46 کروڑ کے سالانہ بجٹ کی منظوری کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا ، مسلم پرسنل لاءبورڈ کے صدر مولانا سید رابع حسنی کے انتقال سے خالی ہوئی نشست کو پرُ کرتے ہوئے ندوہ العلماءلکھنو کے ناظم مولانا سید بلال عبدالحئی حسنی ندوی کو شوریٰ کا نیا رکن نامزد کیا سہ روزہ مجلس شوریٰ کے اجلاس کی متعدد اہم نشستیں منعقد ہوئی، جس میں اراکین نے شوریٰ نے خوب غوروفکر اور گفت و شنیدکے بعد ادارہ کی ترقی اور مسائل کے متعلق نہایت اہم فیصلوں پر اپنی مہر لگائی۔ اس دوران ادارہ کی تعمیر و ترقی اور نظم و نسق کے سلسلہ میں اہم فیصلے لئے گئے ۔شوری کی میٹنگ کا آج آخری و تیسرا دن تھا،جس میں تقریباً تمام اراکین نے شرکت کی اور ادارہ کے موجودہ درپیش مسائل پر سرجوڑ کر غورفکر کیا اور ان کے حل کے لئے مضبوط لائحہ عمل پر بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ وہیں بجٹ کو لیکر کافی غور و خوض کیا گیا اور کئی اہم باتوں کو شامل کرتے ہوئے اسے منظوری دی گئی۔
ادھر بجٹ میں تقریباً ڈھائی کروڑ کا اضافہ نظر آرہا ہے، گزشتہ سال کا بجٹ تقریباً ساڑھے 43 کروڑ تھا۔ جو اب 46 کروڑ روپیہ سالانہ تک پہنچ گیاہے۔ وہیں الگ الگ نشستوں میں مجلس تعلیمی کے ناظم، محاسبی کے ناظم،تنظیم و ترقی کے ناظم، تعمیرات کے ناظم سمیت متعدد شعبوں کے نظماءنے اپنی اپنی رپورٹیں پیش کیں، جن میں ضروری ترمیمات کے ساتھ شوریٰ نے منظوری دی۔
اجلاس کی الگ الگ دن کی کل پانچ نشستوں میں ادارہ کے طلبہ کے لیے ھاسپیٹل کی تعمیر، اساتذہ کے لیے رھائشی مکانات کی تعمیر، دارالعلوم دیوبند کی وقف املاک کے تحفظ، ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ، طلبہ کے وظائف جیسے امور پر پر تبادلہ خیال کیا گیا اور انہیں منظوری دی گئی۔ کئی شعبہ جات کی رپورٹوں پر تفصیلی گفتگو اور غور و خوض کیا۔