ممبئی: (ایجنسی)
گستاخ نوپور شرما کی جانب سے نیشنل ٹی وی پر حضور اقدس ﷺ اور ام المومنین حضرت عائشہ ؓ کے خلاف گستاخانہ تبصروں کا سلسلہ دراز ہوتا جارہا ہے، جہاں ایک طرف نوپور شرما کی بدزبانی اور بدکلامی کے بعد ایک اور بی جے پی لیڈر نے اعلانیہ طور پر شان اقدسﷺ میں گستاخی کا ارتکاب کیا ہے۔
نوپور شرما کے خلاف مسلمانان ہند کے ملک گیر احتجاج ، اضطراب اور مطالبات کے باوجود اس کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی گئی ہے، اسی سے حوصلہ پاکر بی جے پی کا ایک اور لیڈر نوین جندل نے مقابلہ آرائی میں شامل ہوگیا ہے۔ اس نے انتہائی بدبختانہ ٹوئٹ کرکے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا ہے۔ ملعون، دریدہ دہن، گستاخ نے ٹوئٹر پر ام المومنین حضرت عائشہ ؓ اور حضور اقدسﷺ کے تعلق سے انتہائی گھٹیا اور فحش زبان استعمال کی ہے۔
سماجی کارکن اور صحافی خان سمیع اللہ نے اپنے اخباری بیان میں کہا کہ ’’نوین جِندل پہلے سے ہی اسلام اور مسلمانوں کے خلاف زہر اگلتا ہے لیکن اب وہ اپنی تمام حدیں پار کرکے ناموسِ رسالتﷺ پر حملہ آور ہے ۔جب ’’نوپور شرما‘‘ نے اللہ کے رسول کی ناموس اور حضرت عائشہ ؓ کی عفت پر لائیو نیشنل چینل سے زہر اگلا تھا تب ہم نے لگاتار کئی دنوں تک اسی بات کا خطرہ پیش کرتے ہوئے ہندوستانی مسلمانوں کے لیڈروں کو جھنجھوڑنے کی کوشش کی تھی کہ نوپور شرما کی دریدہ دہنی کو ہلکے میں مت لو کیونکہ وہ ہندوستان کی برسراقتدار پارٹی کی قومی ترجمان ہے اُس کی طرف سے ناموس رسالتﷺ پر کھلے عام حملے کا مطلب ہےکہ بھارتیہ جنتا پارٹی ناموسِ رسالتﷺ پر حملہ آور ہے۔اگر نوپور شرما بچ نکلی تو بھاجپا اور سَنگھ سے وابستہ دیگر اسلام دشمنوں کے حوصلے بڑھیں گے، لیکن کسی بھی بڑی لیڈرشپ کی رگِ حمیت بیدار نہیں ہوئی، اور اب بھاجپا کا ایک اور قومی لیڈر ہمارے نبیﷺ کی ذاتِ اقدس پر حملہ آور ہے، یہ صرف اور صرف ناموس رسالتﷺ کے تئیں ہماری بے حِسی کا نتیجہ ہے‘‘۔
انہوں نے کہاکہ ’’بڑا شور سنتے تھے کہ مسلمان سب کچھ برداشت کرلے گا مگر ناموس رسالتﷺ پر آنچ نہیں آنے دےگا، یہاں تو بھارت میں ناموس رسالتﷺ کو بھدا مذاق بنا کے رکھ دیا ہے، کچھ خبیث اور ذلیل لوگ مسلمانوں میں بھی ہیں جو اللہ کے رسولﷺ پر ایسی دریدہ دہنی کو بخاری کی روایتوں سے ثابت کرنا چاہتےہیں پتا نہیں اُن کے دل و دماغ کتنے گھٹیا ہوں گے، جبکہ یہاں واضح طورپر حکمران جماعت بھاجپا کے لیڈران ہمارے عظیم و مقدس نبیﷺ پر صاف لفظوں میں زناکاری کا الزام لگارہے ہیں نعوذباللہ دوسری طرف وہ لوگ بھی غائب ہیں جو مسلمانوں کے درمیان تو اہانت و گستاخی اور گمراہی و ضلالت کے نام پر فرقہ فرقہ کے مناظرے گرماتے رہے لیکن جب بات آئی ہے اہانت رسولﷺ کےخلاف ظالم حکمرانوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالنے کی تو یہ سارے مسلکی بہادر نظریں چُرا رہے ہیں‘‘۔