نئی دہلی :(ایجنسی)
پیگاسس اسپائی ویئر کا نام تو بہت سے لوگوں نے سنا ہوگا۔ لوگوں کی جاسوسی کے لیے استعمال ہونے والے اس سافٹ ویئر کو دنیا بھر کی کئی حکومتیں استعمال کرتی تھیں۔ اس پر ہندوستان میں بھی کافی ہنگامہ ہوا تھا۔ تاہم تنازعات سامنے آنے کے بعد حکومتوں نے خود کو اس سافٹ ویئر سے دور کر لیا۔
اب ایسے ہی ایک اور سافٹ ویئر کا نام سامنے آ رہا ہے جسے پیگاسس جیسا خطرناک بتایا جا رہا ہے۔ Hermit نام کا نیا اسپائی ویئر لوگوں کی جاسوسی کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اگر رپورٹس پر یقین کیا جائے تو اس اسپائی ویئر کو کئی ممالک میں لوگوں کی جاسوسی کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
اس فہرست میں انسانی حقوق کے کارکن، صحافی، اساتذہ سمیت سرکاری افسران بھی شامل ہیں۔ اسپائی ویئر ایک SMS کے ذریعے ہدف کے فون پر انسٹال ہوتا ہے۔ اس سپائی ویئر کو پہلی بار قازقستان میں دیکھا گیا تھا۔
کئی ممالک میں اسپاٹ ہوا نیااسپائی ویئر
اگلے چند دنوں میں شام اور اٹلی کے صارفین کے فونز میں Hermit اسپائی ویئر بھی دیکھا گیا۔ سیکورٹی ریسرچ لک آؤٹ کے مطابق، اس اسپائی ویئر کو پہلی بار قازقستان میں اپریل میں دیکھا گیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق اس اسپائی ویئر کو قازقستان حکومت کی پالیسی کے خلاف جاری احتجاج کے بعد دیکھا گیا تھا۔
ریسرچ نے اپنے بلاگ پوسٹ میں کہا، ‘ہمارے تجزیے کی بنیاد پر، ہرمٹ اسپائی ویئر کو اطالوی اسپائی ویئر وینڈر RCSلیب اور Tykelab Srlنے تیار کیا ہے۔ یہ ایک ٹیلی کمیونیکیشن حل کمپنی ہے، جو اس اسپائی ویئر کے پیچھے کام کر رہی ہے۔
اینڈرائیڈ صارفین ہیں ٹارگیٹ
Hermit کو شام اور اٹلی میں لوگوں کی جاسوسی کے لیے بھی استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ Lookout کے مطابق، میلویئر تمام اینڈرائیڈ ورژنز پر کام کرتا ہے۔
ریسرچ کے مطابق مشکوک سافٹ ویئر کو ایس ایم ایس کے ذریعے ہدف کے فون پر انسٹال کیا گیا تھا۔ یہ بہت زیادہ فشنگ حملے کی طرح ہے۔ اس قسم کا اسپائی ویئر ابھی تک iOS پر نہیں دیکھا گیا ہے۔