غازی آباد (ایجنسی)
مسلم مخالف بیانات کے لیے تنازعات میں رہنے والے غازی آباد میں ڈاسنا دیوی مندر کے پجاری یتی نرسمہا نند کو جونا اکھاڑا کا مہا منڈلیشور منتخب کیا گیا ہے ۔ اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد کےجنرل سکریٹری اورجونا اکھاڑا کے بین الاقوامی سرپرست مہنت ہری گری نے کچھ دنوں پہلے ہی انہیں سنیاس کی دکشا دی تھی۔ یتی نرسمہا نند سرسوتی دکشا کےبعد یتی نرسمہا نند گری ہو گئے ہیں۔ مہنت گری نے دو دن پہلے ہی یتی نرسمہا نند گری کو اپنا شاگرد بناکر مہامنڈلیشور عہدہ پر فائز کیاہے ۔
یتی نرسمانند کو مہامنڈلیشور بنانے کا فیصلہ چونکا دینے والا ہے کیونکہ وہ اکثر اپنے بیانات کے لیے تنازعات میں رہے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ شیو سنیاسی برادری کے 7 اکھاڑوں میں جونا اکھاڑا سب سے بڑا ہے۔ اس اکھاڑے میں مہامنڈلیشور انہیں بنایاگیاہے جن کے خلاف اسی سال مذہبی جذبات مجروح کرنےکےلیے مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
بھارتیہ جنتا یووا مورچہ کے قومی وزیر تجیندر پال سنگھ بگا نے بھی نرسمہانند کا ویڈیو ٹویٹ کیا اور این سی ڈبلیو کی صدر ریکھا شرما اور یوپی پولیس کو ٹیگ کرکے کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ ریکھا شرما نے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے اور فوراً گرفتار کنے کے لیے اترپردیش پولیس کے ڈی جے پی کو خط لکھا تھا ،حالانکہ اس معاملے میں آگے یہ جانکاری سامنے نہیں آئی ہے ان کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ہے ۔