ترونتھاپورم:کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان نے بدھ کو الزام لگایا کہ 1990 کی دہائی میں جماعت اسلامی ہند کے یوتھ ونگ کے ارکان نے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ان پر حملہ کیا تھا۔انگریزی نیوز پورٹل مکتوب انڈیا کی رپورٹ میں ان کےاس بیان کا ذکر کرتے ہوے آگے مزید ان کا بیان نقل کرتے ہوے کہا ہے کہ
"…میری زندگی پرحملے کی پانچ بارکوششیں کی گئیں۔ آخری حملہ سب سے زیادہ خطرناک تھا۔ اور تمام لڑکوں کی شناخت جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ہوئی جنہوں نے میرے سر پر چھڑی ماری تھی۔ ان میں سے ہر ایک کا تعلق جماعت اسلامی کے یوتھ ونگ سے تھا،” خان نے ملیالم میں ہندوتوا کے حامی نیوز چینل، جنم ٹی وی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا۔
خان ایک سوال کا جواب دے رہے تھے کہ ملیالم نیوز چینل MediOne TV پر ان کی پریس بریفنگ سے پابندی کیوں لگائی گئی۔
کچھ دن پہلے، گورنر خان نے دو ٹیلی ویژن نیوز چینلز – میڈیا ون ٹی وی اور کیرالی ٹی وی – کے نمائندوں سے کہا تھا کہ وہ کوچی میں بلائی گئی ایک نیوز کانفرنس میں شرکت سے الگ ہوجائیں۔ ’’نکل جاؤ یہاں سے،‘‘ خان نے زور سے کہا تھا۔ اس واقعہ کی کیرالہ میں حکمراں جماعت اور اپوزیشن دونوں اور صحافی اداروں بشمول کیرالہ یونین آف ورکنگ جرنلسٹ اینڈ ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا نے بڑے پیمانے پر مذمت کی۔
تازہ انٹرویو میں، خان نے جماعت اسلامی پر الزام لگایا کہ وہ شاہ بانو کیس پر اپنے موقف پر انہیں نشانہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ شاہ بانو کیس پر ان کے موقف کی وجہ سے جے آئی ایچ نے ان پر حملہ کیا اور دعویٰ کیا کہ اس عرصے میں ان کی جان پر پانچ بار حملے کیے گئے۔
اگرچہ خان نے اکثر جامعہ ملیہ اسلامیہ میں اس واقعہ کو میڈیا کے ساتھ شیئر کیا، لیکن اس نے کبھی بھی مبینہ حملے کے پیچھے کسی گروپ کا نام نہیں لیا۔
دریں اثنا، جماعت اسلامی کیرالہ یونٹ نے خان پر تنقید کرتے ہوئے ان کی ذہنی حالت پر انگلی اٹھائی۔
جے آئی ایچ کیرالہ کے ریاستی جنرل سکریٹری وی ٹی عبد اللہ کویا تھنگل نے ایک آفیسیل بیان میں کہا، ’’انہیں ذہنی علاج کرنا چاہیے۔‘‘
تھنگل نے اس الزام سے انکار کرتے ہوئے ۔ یہ بھی سوال کیا کہ خان اس کی شکایت دہلی پولیس سے کیوں نہیں کر رہے ہیں۔
جماعت اسلامی کیرالہ نے خان پر سنگھ پریوار طاقتوں کے آلہ کار کے طور پر کام کرنے کا الزام لگایا۔
تھنگل نے کہا کہ جماعت اسلامی نے شاہ بانو کیس پر اپنے موقف پر صرف بحثوں اور مہمات کے ذریعے شدید تنقید کی تھی اور خان اب بھی اس مسلم گروپ کے ساتھ دشمنی کر رہے ہیں۔