نئی دہلی :
منگل کے روز دہلی کے اپولو اسپتال میں اس وقت زبردست ہنگامہ ہوگیا جب ایک مریض کی موت ہوگئی۔ ناراض رشتہ داروں نے اسپتال میں ہنگامہ برپاکردیا۔ لواحقین صرف ہنگامہ کرکے ہی پرسکو ن نہیں ہوئے بلکہ انہوں نے ڈاکٹروں اور نرسوں پر بھی جان لیوا حملہ کیا۔یہ حملہ اتنا خطرناک تھاکہ اسپتال کے فرش پر خون ہی خون نظر آرہا تھا۔
دراصل پیر کی رات ایک 62 سالہ خاتون کو علاج کے لئے اپولو اسپتال لایا گیا تھا، لیکن اسے آئی سی یو میں بیڈ نہیں ملا۔ وہ ایمرجنسی میں ہی ساری رات انتظار کرتی رہیں۔ صبح ان کی موت ہوگئی۔ اس سے ناراض ہوکر لواحقین نے اسپتال کے عملے پر حملہ کردیا۔
اپولو اسپتال نے حملے کی تصدیق کی ہے۔ اسپتال نے بتایا کہ صبح نو بجے کے قریب موت کے بعد لواحقیننے ہنگامہ کھڑا کردیا۔لواحقین نے میڈیکل اسٹاف پر حملہ بھی کیا ۔ حملے میں جونیئر اسٹاف زخمی ہوگیا ہے۔ نرس بھی زخمی ہوگئی ہے۔
اپولو اسپتال نے اس سارے معاملے پر ایک بیان جاری کیا ہے۔ اسپتال کا کہنا ہے کہ 27 اپریل کی دیر رات ایک خاتون سنگین حالت میں اسپتال آئی ۔مگر ہمارے پاس بستر نہیں تھے ، لہٰذا ہم نے لواحقین کو مشورہ دیا کہ وہ انہیں دوسرے اسپتال لے جائیں۔ بدقسمتی سے اس خاتون کا صبح 8 بجے انتقال ہوگیا۔ اسپتال کا کہنا تھا کہ خاتون کی موت کے بعد لواحقین آپا کھو بیٹھے اور انہوں نے نہ صرف اسپتال کی جائیداد کو نقصان پہنچایا بلکہ ہمارے ڈاکٹرز اور اسٹاف پر بھی حملہ کیا۔ بعد میں پولیس کی مدد سے صورت حال معمول پر آئی۔ اسپتال کا کہنا ہے کہ کورونا دور میں ڈاکٹروں اور ہیلتھ کیئرس ورکرس کے خلاف ایسے برتاؤ سے تکلیف ہوئی ہے۔