لکھنؤ:
سماج وادی پارٹی کے دبنگ لیڈر اور رام پور سے ممبر پارلیمنٹ اعظم خاں کی سیتا پور جیل میں طبیعت بگڑنے کے بعد انہیں ایمبولینس سے لکھنؤ لے جایا گیا ہے، جہاں انہیں میدانتا اسپتال میں بھرتی کیا گیا ہے۔ جیل میں ان کی جانچ کرنے پہنچی ڈاکٹرز کی ٹیم نے بتایاکہ انہیں سینے میں درد اور سانس پھلنے کی شکایت ہے۔ اعظم خاں گزشتہ سال فروری سے سیتا پور جیل میں بند ہیں۔ انہیں کورونا کی شکایت کے بعد طبیعت زیادہ بگڑنے پر 9 مئی کو لکھنؤ کے میدانتا میں بھرتی کیا گیا تھا۔ انہیں کڈنی میں بھی زیادہ تکلیف تھی۔
میدانتا میں تقریباً سوا دو ماہ ان کاعلاج چلا، 17 جولائی کو انہیں واپس سیتا پور جیل میں شفٹ کردیا گیا تھا۔ اعظم خاں کو اسپتال سے جیل بھیجنے پر ان کی اہلیہ تزئین فاطمہ نے کہا تھاکہ اعظم خاں کی طبیعت ابھی کافی خراب ہے ۔ سرکار ان کے ساتھ ٹھیک نہیں کررہی ہے ، لیکن آج جیل میں ان کی طبیعت بگڑنے پر ڈاکٹروںکی ایک ٹیم ان کی صحت کی جانچ کرنے پہنچی جس نے کہاکہ ان کی طبیعت زیادہ خراب ہے اس لئے انہیں بہتر علاج کے لیے لکھنؤ ریفر کر دیا گیا ۔
واضح رہے کہ اعظم خاں پر بی جے پی سرکار آنے کے بعد سو سے زیادہ ایف آئی آر ہوچکی ہے ، جن میں زمین قبضہ کرنے، بجلی چوری، کتاب چوری، بھینس چوری، بکری چوری کے بھی معاملے ہیں۔ سیتا پور جیل میں اعظم خاں کے ساتھ ان کی بیوی تزئن فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم خاں بھی بند تھے۔ ان کی بیوی ضمانت پر رہاہوگئی ہیں، لیکن ان کے بیٹے اب بھی سیتا پور جیل میں ہے۔