رام پور (آر کے بیورو)
اسمبلی انتخابات 2022 کے تناظر میں دیرینہ حریف رام پور کے نواب خاندان اور موجودہ ممبر پارلیمنٹ محمد اعظم خاں کے خاندان کے بیچ ان دنوں فلمی انداز میں سیاسی جنگ چھڑی ہوئی ہے۔ سردیوں میں شعلے دہکتے نظر آ رہے ہیں۔ نواب خاندان کے چشم و چراغ سابق وزیر نواب کاظم علی خاں عرف نوید میاں رام پور شہر سے کانگریس پارٹی سے میدان میں اترے ہیں۔ جب کہ ان کے بیٹے حیدر علی خاں بھی سوار ٹانڈہ سے میدان میں ہیں۔ ان کا مقابلہ عبد اللہ اعظم سے ہوگا جنھیں سماج وادی پارٹی نے اپنا امیدوار بنایا ہے۔
این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئےرام پور صدر سےکانگریس کےامیدوار نوید میاں کہتے ہیں ہر چیزلیگل ہونی چاہئے۔ پہلے وہ نامزدگی فائل کریں تب ہم بتائیںگے۔ ان کے نامزدگی چیک کریںگے۔ وہ ایک عوامی دستاویزات ہیں۔ قانونی لڑائی تو لڑیں گے ہی۔
بتا دیں کہ اتر پردیش قانون ساز اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ سے قبل سیاسی بیان بازی اپنے عروج پر ہے۔ اعظم خاں کے بیٹے عبداللہ اعظم کے پریس کانفرنس میں رو پڑنے پر سیاست تیز ہو گئی ہے۔ سابق وزیر نوید میاں نے عبد اللہ کے آنسوؤں پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ باپ کے ذریعہ کیے گئے مظالم کی جب سزا ملی تو بیٹے کو احساس ہوا کہ انصاف اسی دنیا میں ہوتا ہے۔
شہر اسمبلی سیٹ سے کانگریس امیدوار نواب کاظم علی خاں نے کہا کہ والدین تکلیف میں ہوں تو درد فطری ہے۔ لیکن مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ بیٹے کو یہ احساس ہوا ہوگا کہ جن لوگوں پر ان کے باپ نے ظلم کیے تھے، ان کے بچے کیسے تڑپے ہوں گے۔ نوید میاں نے کہا کہ پہلے انھوں نے 5 سال تک لوگوں کو رلایا، آج خود رو رہے ہیں اور یہ تو ہونا ہی تھا۔ انھوں نے کہا اس دنیا میں ہر انسان کے لیے انصاف ہے۔
وہیں دوسری جانب رام پور میں سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اعظم خاں کے بیٹے عبد اللہ اعظم خاں نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لڑائی بڑی ہے۔ یہ لڑائی نہ بی ایس پی سے ہے، نہ کانگریس سے ہے۔ لڑائی حکومت وقت سے ہے۔ انتخاب بھی بمقابلہ حکومت ہے۔ انھوں نے کہا حکومت اس الیکشن میں نقصان پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔ نواب خاندان کو نشانہ بناتے ہوئے عبد اللہ اعظم نے کہا کہ اس بار دونوں کی فلمیں پٹ جائیں گی۔ دونوں کی فلم فلاپ ہوگی۔ ایک صاحب کی فلم رام پور والے اچھی طرح دیکھیں گے اور دوسرے صاحب کی فلم اور بھی اچھی طرح دیکھی جائے گی۔ یاد رہے کہ محمد اعظم خاں کے بیٹے عبد اللہ اعظم کا ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا جس میں وہ پریس کانفرنس کے دوران اپنے والد کی کووڈ انفیکشن سے بگڑی صحت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے رو پڑے تھے، جس کی وجہ سے پروگرام بھی کچھ دیر کے لیے روکنا پڑ گیا تھا۔ اس موقع پر عبداللہ اعظم نے کہا تھا کہ انہوں نے بہت برا دور دیکھا ہے۔
ادھر عبد اللہ کا بیان سامنے آتے ہی نواب خاندان کا رد عمل بھی فوری سامنے آیا۔ نوید میاں نے فلم پٹنے کے حوالے سے جواب دیتے ہوئے کہا انہوں نے ٹھیک کہا، سوار کی فلم پٹی تھی کیونکہ وہ انتخاب ہی صفر ہو گیا تھا۔ انھوں نے کہا وہ فلم اتنی پٹی کہ اس نے انھیں ان کے والدین سمیت جیل پہنچا دیا۔ انھوں نے کہا اب پٹنے کی بات ہی نہیں ہے۔ ان کی پارٹی یہاں پہلے ہی شکست خوردہ ہے۔ کیونکہ اس کے کرتا دھرتا خود جیل میں ہیں جن کے جیل سے باہر آنے کے فی الحال امکانات بھی نہیں۔