رامپور :(ایجنسی)
جیل سے باہر آنے کے بعد اعظم خاں کا رویہ بی جے پی پر کافی تلخ ہے۔ وہ بھگوا پارٹی پر حملہ کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دے رہے ۔ جب وہ رامپور ضمنی انتخاب میں اپنے قابل اعتماد امیدوار کی تشہیر کرنے گئے تو انہوں نے کہا کہ بی جے پی والوں کے ساتھ کل بھی عداوت تھی، آج بھی ہے اور مرنے کے بعد ہماری قبر کی بھی عداوت رہے گی۔ وہ بھی اصولوں کی بنیاد پر ۔
جن ستہ کی خبر کے مطابق ایس پی امیدوار عاصم راجہ کی حمایت میں اترے اعظم خاں نے کہا کہ پوری دنیا جانتی ہے کہ رامپور کے ساتھ بہت ظلم ہوا ہے۔ وہ صرف ایک بار حلف لینے اسمبلی گئے تھے، لیکن وہاں بی جے پی کے وزراء اور ایم ایل اے سر بھی نہیں اٹھا پا رہے تھے۔ انہیں معلوم تھا کہ وہ ان سے آنکھ نہیں ملا سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ سرکار کی طرف سے ان پر صرف ایک ہی ظلم کرنا رہ گیاتھا کہ وہ انہیں جان سے مارے دے۔
گزشتہ انتخابات کا ذکر کرتے ہوئے اعظم خاں نے کہا کہ یہ محض خوف و ہراس کے انتخابات تھے۔ ایسا لگتا تھا کہ جمہوریت نہیں ہے۔ آپ مجھ سے بہتر جانتے ہیں کہ آج بھی جمہوریت کتنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ انصاف نہ کرتی تو وہ زندہ نہ رہ پاتے۔ ایس پی لیڈر نے کہا کہ عاصم راجہ کوان کے جیسا ہی سمجھئے۔ ان کو ویسے ہی جتائے جیسے انہیں جتایا کرتے رہے ہیں ۔
اعظم خاں نے کہا کہ اگر کسی کو ایس پی امیدوار عاصم راجہ کے خلاف شکایت ہے تو وہ معافی مانگ رہے ہیں۔ عاصم نے ہر قدم پر اس کا ساتھ دیا۔ وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ اس الیکشن سے پہلے عاصم کو الیکشن میں کس ذلت کا سامنا کرنا پڑا۔ عوام کو بھی معلوم ہے کہ ان کے ساتھ کیسا سلوک کیا گیا۔ آج 40-42 سال کی وفاداری کے لیے ہمیں ان پر ثابت کرنا ہے کہ ہم نے جو فیصلہ کیا وہ ہر لحاظ سے درست تھا۔
انہوں نے کہا کہ عاصم کے مقابلے میں وہ شخص ہے، جسے ٹکٹ ہیلی کاپٹر سے پہنچایا گیا۔ لیکن اسے وفا بھی نہیں ملی۔ ایس پی لیڈر نے کہا کہ لوگوں نے ہمیں داغدارکر دیا ہے، جس کا جو جی چاہتاہے ،ہم پر الزام لگا دیتا ہے ۔