بنگلور و:(ایجنسی)
کرناٹک کے کوڈاگو میں بجرنگ دل کے ارکان کو ہتھیاروں کی تربیت اور ہتھیاروں کی تقسیم کا معاملہ طول پکڑ گیا ہے۔ اس معاملے میں پولیس میں شکایت بھی کی گئی ہے۔ پولیس نے تفتیش شروع کر دی ہے۔ کرناٹک کے سی ایم بسواراج بومئی نے کہا ہے کہ وہ ایسی کسی بھی سرگرمی کی اجازت نہیں دیں گے جو ریاست میں قانون کے خلاف ہو۔سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا ( ایس ڈی پی آئی ) نے کوڈا گو ضلع کے بی جے پی ایم ایل ایز اور ایک ایجوکیشن انسٹی ٹیوٹ سمیت کئی لوگوں کے خلاف پولیس میں منگل کو شکایت درج کرائی ہے ۔ جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ جنوبی جنوبی کوڈاگو کے پونم پیٹ میں سائی شنکر ایجوکیشن انسٹی ٹیوٹ میں ہتھیاروں کی تربیت دی گئی تھی۔ اس ٹریننگ کا اہتمام بجرنگ دل نے کیا تھا۔ پاپولر فرنٹ آف انڈیا (PFI) نے بھی ایسی ہی شکایت درج کرائی ہے۔ پولیس نے منگل کو یہ جانکاری دی۔
پولیس کو دی گئی شکایتوں میں کہا گیا ہے کہ پونم پیٹ شہر کے سائی شنکر اسکول کے میدان میں لگائے گئے کیمپ میں ایئر گن کا استعمال کیا گیا تھا۔ پولیس نے اس معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہے اور محکمہ تعلیم سے رپورٹ طلب کی ہے کہ آیا اس طرح کے پروگرام کے لیے اسکول کے میدانوں کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کے درمیان جھگڑا شروع ہو گیا ہے۔ چیف منسٹر بسواراج بومئی نے کہا ہے کہ ان کی حکومت کسی بھی غیر قانونی کام کی اجازت نہیں دے گی۔
الزامات کا جواب دیتے ہوئے، قومی جنرل سکریٹری اور بی جے پی ایم ایل اے سی ٹی روی نے دعویٰ کیا کہ بجرنگ دل کا تربیتی کیمپ سیلف ڈیفنس کے نصاب کا حصہ تھا۔ انہیں اے کے 47 اور بم استعمال کرنے کی تربیت نہیں دی گئی تھی۔ بجرنگ دل ہر سال اپنے کارکنوں کو اپنے دفاع کی تربیت دیتا ہے۔
شری رام سینا کے بانی پرمود متالک نے بھی کیمپ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اپنے دفاع کی تربیت دینے میں کوئی غلط بات نہیں ہے۔ تربیتی کیمپ 5 سے 11 مئی تک منعقد ہوا۔ زیر تربیت کارکنوں نے 10 مئی کو پونم پیٹ شہر میں ایک جلوس میں حصہ لیا۔ بجرنگ دل نے کہا کہ اس نے قانون اور آرمس ایکٹ کی خلاف ورزی نہیں کی۔ ایئر گنز اور ٹرائیڈنٹ ایکٹ کے دائرہ کار میں نہیں آتے۔ تاہم، پولیس نے کہا کہ وہ کھلے عام ایئر گن کے استعمال کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
کرناٹک کانگریس نے ماڈیکیری ضلع کے اسکول کے احاطے میں نوجوان طلباء کو ہتھیار چلانے کی تربیت دینے پر بجرنگ دل لیڈروں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ قائد حزب اختلاف سدارامیا نے کہا تھا کہ بجرنگ دل نے ماڈیکیری میں نوجوانوں کو ہتھیاروں کی تربیت دے کر ہمارے ملک کے قانون کو چیلنج کیا ہے۔ کیا کرناٹک میں وزیر داخلہ یا وزیر تعلیم ہے؟ کیا حکومت ابھی تک زندہ ہے؟ انہوں نے کہا کہ ایم ایل اے ایم پی اپاچو، کے جی بوپیا اور سوجا کشلپا نے اس تربیت کیمپ میں شرکت کی۔ کیا ان کی ہمارے آئین سے کوئی وابستگی ہے؟
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہتھیاروں کی تربیت قانون کے خلاف ہے اور وزیر داخلہ کو چاہئے کہ وہ بجرنگ دل لیڈروں کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کریں۔ وزیر تعلیم بی سی ناگیش کو چاہیے کہ وہ بجرنگ دل کو غیر قانونی سرگرمیاں منعقد کرنے کی اجازت دینے کے لیے اسکول حکام کے خلاف کارروائی کریں۔