کولکاتا :
بنگال میں انتخابات کے بعد ہونے والے تشدد کا معاملہ منگل کو سپریم کورٹ پہنچا۔ بی جے پی کے ترجمان اور سینئر ایڈووکیٹ گوراو بھاٹیہ نے عدالت عظمیٰ میں ایک عرضی دائر کی ہے جس میں مغربی بنگال میں انتخابی نتائج کے بعد پیش آنے والے تشدد ، قتل اور عصمت دری وغیرہ کے واقعات کی سی بی آئی جانچ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ادھر ایک این جی او نے سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کی ہے ، جس میں مغربی بنگال میں صدر راج نافذ کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ریاست میں آئینی نظام مکمل طور پر ختم کردیا گیا ہے۔ ایسی صورتحال میں صدر راج آئین کے آرٹیکل 356 کا استعمال کرتے ہوئے نافذ کیا جانا چاہئے۔
ملک میں اب تک 16 خواتین وزرائے اعلیٰ بنیں
آسام ، بہار ، دہلی ، گوا ، گجرات ، جموں و کشمیر ، مدھیہ پردیش ، اڈیشہ ، پنجاب ، راجستھان ، تمل ناڈو ، اتر پردیش اور مغربی سمیت پورے ملک کی 13 ریاستوں میں 16 خواتین وزرائے اعلیٰ بنیں محترمہ ممتا بنرجی کل مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے حلف لیں گی۔ ان خواتین وزرائے اعلیٰ میں سوچیتا کرپلانی ، نندنی ستپتی ، ششی کلا کاکوڈر ، انوارہ تیمور ، وی این جانکی رام چندرن ، جے للیتا ، مایاوتی ، راجندر کور بھٹل ، رابری دیوی ، سشما سوراج ، شیلا دکشت ، اوما بھارتی ، وسندھرا راجے ، ممتا بنرجی اور محبوبہ مفتی شامل ہیں۔ پہلی وزیر اعلیٰ سوچیتا کرپلانی 1908 میں پیدا ہوئی تھیں جبکہ محبوبہ مفتی 1959 میں پیدا ہوئیں۔ سب سے کم عمر وزیر اعلی کے طور پر رابری دیوی 39 سال کی عمر میں بنیں جبکہ سب سے زیادہ عمردراز وزیر اعلی آنندی بین پٹیل 73 سال میں بنیں۔تین ریاستوں سے دو وزرائے اعلیٰ بنیں۔ تمل ناڈو سے وی این جانکی رام چندرن اور جے للیتا اور اترپردیش سے مایاوتی اور اوما بھارتی اور دہلی سے شیلا دکشت اور سشما سوراج شامل ہیں۔سب سے زیادہ پانچ بار وزیر اعلی بننے کا سہرا جے للیتا کو حاصل ہے۔