پٹنہ (نامہ نگار )بھارتیہ جنتا پارٹی نے بہار میں اکیلے اسمبلی انتخابات لڑنے کی تیاری شروع کر دی ہے۔ پارٹی کے سات مورچوں کے ساڑھے سات سو عہدیداروں اور کارکنوں کو پٹنہ بلانا اور دو روزہ کانفرنس کا انعقاد اسی تیاری کا حصہ ہے۔ جب مورچوں کے عہدیدار بہار گئے تو وہ پٹنہ میں نہیں ٹھہرے بلکہ انہیں آس پاس کے گاؤں میں بی جے پی کارکنوں کے ساتھ رہنے کے لیے بھیجا گیا۔ بی جے پی نے پارٹی صدر جے پی نڈا کے لیے روڈ شو کا اہتمام کیا اور ریاست بھر سے کارکنوں کو پٹنہ بلا کر اپنی طاقت دکھائی۔ پارٹی رہنماؤں نے بھی دھڑے بندی چھوڑ کر یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔ دوسری طرف بی جے پی کی حلیف جنتا دل یو نے پوری دوری دکھائی۔ یہاں تک کہ پولیس بھی اتنی غیر جانبدار رہی کہ اسے یہ اطلاع تک نہیں ملی کہ طلباء جے پی نڈا کے گھیراؤ کی تیاری کر رہے ہیں۔ جب پارٹی کے قومی صدر کا گھیراؤ کیا گیا تو بی جے پی کارکن انہیں گاڑی میں بٹھا کر باہر لے گئے۔ جے ڈی یو سے بڑھتی دوری کی وجہ سے کہا جا رہا ہے کہ بی جے پی اکیلے لڑنے کی تیاری کر رہی ہے۔ بی جے پی نے محسوس کیا ہے کہ نتیش کمار ایک بار پھر آر جے ڈی کے ساتھ تال میل کرسکتے ہیں۔ دوسری طرف نتیش کمار محسوس کر رہے ہیں کہ بی جے پی ایک بار پھر جے ڈی یو کو نپٹانے کی کوشش کرے گی۔ یہ کوشش پہلے چراغ پاسوان اور پھر آر سی پی سنگھ کے ذریعے کی گئی ہے۔ اس لیے اس بار وہ پہلے سے احتیاطی تدابیر اختیار کر رہے ہیں۔ تاہم، بی جے پی کے باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر پارٹی کے اعلیٰ لیڈروں کے درمیان کئی بار بات چیت ہوئی ہے اور بی جے پی کے ریاستی لیڈروں سے کہا گیا ہے کہ وہ 200 سیٹوں کے لیے تیاری کریں۔ اگر تال میل ٹوٹ جاتا ہے تو چراغ پاسوان این ڈی اے میں داخل ہو جائیں گے اور ساتھ ہی کانگریس پارٹی کو الگ کرنے کی کوشش کی جائے گی۔