لکھنؤ :(ایجنسی)
کانگریس نے یوپی اسمبلی انتخابات میں خواتین کو ٹکٹ دینے کا کام بھلے ہی اپنے حق میں نعرے لگانے کے لیے کیا ہو، لیکن حقیقت میں بی جے پی اس ’ایم‘ کارڈ کو کیش کر رہی ہے۔ سماج وادی پارٹی کے الیکشن کو اگڑا بنام پچھڑا بنانے کی کوشش کی بی جے پی نے خواتین کارڈ چل کرنکالی ہے۔ اتوار کو بی جے پی جس اندازمیں نظر آئی ،اسے صاف ہے کہ یوگی حکومت لاء اینڈ آرڈر کو اپنی سب سے بڑی کامیابی اور سماج وادی پارٹی پر ایک داغ کے طور پر پیش کرکے انتخابات میں اترنا چاہتی ہے۔ ایک طرف پہلی بار بی جے پی کے لکھنؤ آفس پہنچنے والی اپرنا یادو نے بی جے پی میں ہی بہو- بیٹیوں کی حفاظت کی بات کی وہیں ادیتی سنگھ اور پرینکا موریہ بھی پلے کارڈز کے ساتھ نظر آئیں۔
ان تین خواتین لیڈروں کے ساتھ مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر بھی موجود تھے۔ انہیں حضرت گنج چوراہے پر خواتین کی حفاظت سے متعلق نعروں کے ساتھ تختیوں کے ساتھ کھڑا دیکھا گیا۔ اس کے بعد وہ ڈور ٹو ڈور مہم بھی کرتے نظر آئے۔ ان کے ساتھ اپرنا یادو، رائے بریلی ایم ایل اے ادیتی سنگھ اور کانگریس کی پوسٹر گرل پرینکا موریہ بھی تھیں۔ بی جے پی خواتین کو آگے لے کر خواتین کی حفاظت کا مسئلہ اٹھا رہی ہے اور انہیں بار بار ایس پی حکومت کے دنوں کی یاد دلا رہی ہے۔ بی جے پی کو امید ہے کہ اسے امن و امان کے مسئلہ پر یک طرفہ ووٹ مل سکتا ہے۔ اگر یہ کارڈ کامیاب ہوتا ہے تو وہ ذات پات، برادری سے اوپر اٹھ کر ووٹ حاصل کرنے کی پوزیشن میں ہو گی۔
کانگریس نے پرینکا موریہ کو ‘’لڑکی ہوں لڑک سکتی ہوں‘ مہم کی پوسٹر گرل بنایا تھا، لیکن وہ بی جے پی میں چلی گئی ہیں۔ اسی وقت، ان کے گڑھ رائے بریلی سے ایم ایل اے ادیتی سنگھ بھی بی جے پی میں ہیں اور دوبارہ اسی سیٹ سے الیکشن لڑ رہی ہیں۔ یہی نہیں پارٹی ملائم سنگھ یادو کی بہو اپرنا یادو کے بی جے پی میں آنے کو خواتین کی حفاظت سے جوڑ کر آگے بڑھا رہی ہے۔ اگرچہ ایس پی میں شامل ہونے والے سوامی پرساد موریہ کی بیٹی سنگھمترا موریہ نے انتخابی مہم نہیں چلائی ہے، لیکن پارٹی نے انہیں اور اپرنا کو ایک پوسٹر میں دکھایا اور لکھا کہ بہوئیں بی جے پی میں محفوظ ہیں۔ یہ پیغام واضح تھا کہ بی جے پی کس طرح خواتین لیڈروں کی موجودگی کو پیش کرنا چاہتی ہے۔
اتوار کو پہلی بار تینوں خواتین لیڈر بی جے پی کے دفتر پہنچیں۔ اس کے بعد انہوں نے لکھنؤ کے لال باغ اور حضرت گنج میں گھر گھر مہم چلائی۔ بی جے پی نے ٹکٹوں کی تقسیم میں بھی خواتین کو اہمیت دینے کی کوشش کی ہے۔ اب تک اعلان کردہ 195 امیدواروں میں سے 26 خواتین کو موقع دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بی جے پی خواتین کی حفاظت کے موقع پر اپوزیشن پارٹیوں پر مسلسل حملے کر رہی ہے۔ اتنا ہی نہیں امت شاہ کی کیرانہ سے انتخابی مہم شروع کرنے سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ پارٹی کے ارادے کیا ہیں۔ دراصل لاء اینڈ آرڈر کا ذکر کرکے وہ اپنے دور اقتدار میں اس معاملے پر گھرے ایس پی کو بیک فٹ پر لانا چاہتی ہیں۔