نئی دہلی :(ایجنسی)
سپریم کورٹ نے دہلی کے شاہین باغ میں غیر قانونی تعمیرات پر چلنے والے بلڈوزر کو روکنے سے انکار کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے شاہین باغ اور دیگر علاقوں میں ایم سی ڈی کی بلڈوزر مہم کے خلاف سی پی ایم کی عرضی کو قبول کرنے سے انکار کردیا اور ’سیاسی پارٹی کے عدالت سے رجوع‘ پر سخت اعتراض کیا۔
سی پی ایم سے اپنی عرضی واپس لینے اور ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کو کہتے ہوئے، سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر ’متاثرہ فریق آتا‘تو یہ قدم اٹھایا جاتا۔
’آپ ہائی کورٹ بھی نہیں جاتے ہیں، آپ سیدھے سپریم کورٹ آتے ہیں، یہ کیا ہے؟ یہاں ایک سیاسی جماعت آکر بتا رہی ہے کہ ہمیں کیا کرنا ہے…جن جن کا گھر گرایا جا رہاہے ان سب کو سپریم کورٹ جانے کا لائسنس نہیں دیا جاسکتا تھا، چاہے وہ غیر قانونی ہی کیوں نہ ہو۔‘
بی جے پی کی زیرقیادت جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن (SDMC)، جس نے شاہین باغ میں انسداد تجاوزات مہم شروع کی ہے، نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ ’کوئی ڈھانچہ نہیں گرایا جا رہا ہے۔‘
ایس ڈی ایم سی کی نمائندگی کرنے والے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت کو بتایا کہ جو کچھ کرنا تھا وہ پہلے ہی ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تجاوزات اپنی مرضی سے ہٹا دی گئی ہیں۔