ممبئی: (ایجنسی)
بااثر مسلم خواتین کی توہین کرنے والے بلی بائی ایپ معاملے میں عدالت نے ملزمہ شویتا سنگھ اور مینک کو 14دنوں کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا ہے۔ دونوں کی پولیس کسٹڈی ختم ہوگئی تھی۔ جس کے بعد دونوں کو عدالت کے روبرو پیش کیاگیا تھا۔ ممبئی پولیس نے بتایاکہ مینک کو کورونا ہونے کی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں کیاگیا ،جبکہ شویتا سنگھ عدالت میں پیش ہوئی تھی۔
معاملے میں شویتا سنگھ اور مینک راوت کے علاوہ دو ملزمین وشال جھا اور آسام سے گرفتار نیرج بشنوئی بھی شامل ہے۔ ملزم مینک کے وکیل سندیپ شیرکھانے نے بتایاکہ عدالت نے شویتا سنگھ اور مینک کو 14دنوں کی عدالتی تحویل میں بھیجا ہے، ممبئی پولیس نے بتایا تھا کہ شویتا سنگھ اور مینک کی پولیس حراست ختم ہوگئی جس کے بعد شویتا کو عدالت میں پیش کیاگیا تھا جبکہ مینک کورونا سے متاثر تھا جس کی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں ہوسکا۔
واضح رہے کہ اب تک بلی بائی معاملے میں چار ملزمین گرفتار ہوچکے ہیں، جس میں نیرج بشنوئی، مینک راوت، وشال جھا اور12 ویں جماعت کی طالبہ شویتا سنگھ ہے۔ مینک راوت اور شویتا سنگھ اتراکھنڈ ، 21سالہ وشال کمار جھا کو بنگلور اور نیرج بشنوئی کو آسام سے گرفتار کیاگیا تھا۔ معاملے کے کلیدی ملزم نیرج بشنوئی کو دہلی پولیس نے آسام سے دبوچا تھا، نیرج نے ہی پہلا ٹوئٹر ہینڈل بنایا تھا۔
بتادیں کہ جنوری کے پہلے ہی دن ایک خاتون صحافی نے بلی بائی ایپ پر ’ڈیل آف دی ڈے‘ بتا کر بیچی جارہی اپنی تصویر کو شیئر کیا تھا۔ صحافی نے ٹوئٹر پر کہا تا کہ یہ بہت افسوسناک ہے کہ ایک مسلم خاتون کے طور پر میں آپ کو اپنے نئے سال کی شروعات اس ڈر اور نفرت کے ساتھ کرنی پڑرہی ہے۔