نئ دہلی:سٹی پولیس نے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے اور دہلی وقف بورڈ اور بنگلے والی مسجد کی انتظامیہ کو بستی حضرت نظام الدین میں واقع مسجد (بنگلہ والی)کی تعمیر سے متعلق ملکیت کی تفصیلات اور منظور شدہ عمارت کے منصوبے کو ظاہر کرنے کے لیے دستاویزات پیش کرنے کی ہدایت کی درخواست کی ہے۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق درخواست میں، دہلی پولیس نے بورڈ کو اتپریورتن / ملکیت کی تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت مانگی ہے۔ ڈی سی پی (کرائم) روہت مینا کی طرف سے دائر درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ دہلی میونسپل کارپوریشن کو بھی مسجد کے لیے منظور شدہ منصوبے پیش کرنے کی ہدایت کی جائے۔
انڈین ایکسپریس کی خبرمیں مزید بتایا کہ پولیس نے بورڈ سے یہ بھی بتانے کو کہا ہے کہ کیا ایم سی ڈی نے مسجد کے بلڈنگ پلان میں کسی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کیا ہے۔ کیا اس سلسلے میں کوئی کارروائی شروع کی گئی ہے؟ یہ معاملہ منگل کو جسٹس جسمیت سنگھ کی سنگل جج بنچ کے سامنے درج تھا، لیکن اسے ملتوی کر دیا گیا، اور اگلی سنوائ 28 نومبر کو ہے۔
پولیس نے بتایا کہ دہلی وقف بورڈ نے اوقاف/ وقف املاک کے متولی کی حیثیت سے مسجد بنگلے والی پر قبضے کا دعویٰ کیا ہے۔ایک اور درخواست میں، مولانا محمد یوسف نے "مسجد بنگلے والی پر قبضہ واپس لینے” کا دعویٰ کیا ہے، اس بنیاد پر کہ وہ مسجد کی انتظامی کمیٹی کے رکن ہیں، جو کہ "مذکورہ جائیداد کی صحیح مالک اور حق دار” ہے۔پولیس نے کہا کہ نہ تو وقف بورڈ اور نہ ہی مولانا یوسف نے مذکورہ دستاویزات میں سے کوئی بھی پیش کی ہے۔