لکھنؤ :(ایجنسی)
یوپی انتخابات میں ایس پی اور آزاد پارٹی کا کوئی اتحاد نہیں ہوگا۔ ہفتہ کو لکھنؤ میں ایک پریس کانفرنس میں چندر شیکھر نے کہا کہ اکھلیش یادو کو دلتوں کی ضرورت نہیں ہے۔ اسمبلی انتخابات سے قبل اکھلیش یادواور چندر شیکھر آزادکے درمیان بات بنتے بنتے بگڑ گئی۔ اب اکھلیش یادو کی سماجوادی پارٹی اور چندر شیکھر آزاد کی آزاد سماج پارٹی کے درمیان اتحاد نہیں ہوگا۔ بھیم آرمی چیف چندر شیکھر آزاد نے ہفتہ کے روز پریس کانفرنس کرکے اعلان کیا کہ ان کی آزاد سماج پارٹی آئندہ اسمبلی انتخابات میں اکیلے قسمت آزمائے گی۔ انہوں نے اکھلیش یادو کو دلت مخالف بتاتے ہوئے کہا کہ سماجوادی پارٹی کے سربراہ خود اتحاد نہیں چاہتے۔ انہوں نے کہا، ’ہم نے یہ طے کیا ہے کہ ہم سماجوادی پارٹی کے ساتھ اتحاد میں نہیں جا رہے ہیں۔ ہم سڑکوں پر خود لڑے ہیں۔ ہم مانتے ہیں کہ دلتوں کے مفاد کا تحفظ ہمیں خود کرنا ہوگا۔
چندر شیکھر آزاد نے آج پریس کانفرنس کرکے کہا کہ میری اکھلیش یادو سے گزشتہ 6 ماہ میں کافی ملاقاتیں ہوئی ہیں۔ اس درمیان مثبت باتیں بھی ہوئیں، لیکن آخری وقت میں مجھے لگا کہ اکھلیش یادو کو دلتوں کی ضرورت نہیں ہے۔ وہ اس اتحاد میں دلت لیڈروں کو نہیں چاہتے۔ وہ چاہتے ہیں کہ دلت ان کو ووٹ کریں۔ میرا ڈر یہ ہے کہ اگر دلت ووٹ کردیں گے تو حکومت بننے کے بعد ہم اپنے موضوعات پر بات ہی نہ کرپائیں۔ بھیم آرمی چیف چندر شیکھر آزاد نے اکھلیش یادو پر الزام لگایا کہ انہوں نے ان کی توہین کی ہے۔ چندر شیکھر آزاد نے کہا کہ انہوں نے بہوجن سماج کے لوگوں کی توہین کی، میں نے ایک ماہ میں تین دن کوشش کی، لیکن اتحاد نہیں ہوسکا۔
چندر شیکھر آزاد نے کہا کہ بی جے پی کو روکنے کے لئے میں نے اپنے سوابھیمان سے سمجھوتہ کیا، لیکن ہمارے کارکنان بھی نہیں چاہتے تھے۔ وہ اپنے مفاد کی لڑائی خود لڑنا چاہتے ہیں۔ میرا کام ہے جو منقسم اپوزیشن ہے، اسے متحد کروں گا۔ بات حصہ داری کی ہے، جتنی تعداد ہماری، اتنی حصہ داری بھی۔ ہم اپنے دم پر الیکشن لڑیں گے۔ بکھرا ہوا اپوزیشن ہے، اسے متحد کرنے کی کوشش کریں گے، میں نے سب سے پہلے بہن جی سے کوشش کی اور پھر بھیا جی سے بات کی، لیکن وہ چاہتے نہیں ہیں۔ میں نے ان سے کہا کہ آپ ہمارے بڑے بھائی ہیں، میں نے ان سے کہا تھا کہ آپ بڑے بھائی ہیں۔ آپ طے کرلیں، لیکن انہوں نے مجھے نہیں بلایا۔ کل آنے کے بعد میں نے اکھلیش یادو پر ذمہ داری طے کی تھی، آپ طے کرلیں۔ بات سیٹ کی نہیں ہے، بات ہمارے مفادات کے تحفظ کی ہے۔ ہم نے یہ طے کیا ہے کہ ہم سماجوادی پارٹی کے ساتھ اتحاد میں نہیں جارہے ہیں۔
چندر شیکھر نے کہا کہ مجھے اس بات کی فکر ہے کہ اکھلیش کو محروم طبقے کی فکر ہے یا نہیں، اس لیے کمر درد کے باوجود میں دو دن سے لکھنؤ میں ہوں۔ میں اکھلیش کے جواب کا انتظار کرتا رہا لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔ چندر شیکھر نے کہا کہ اکھلیش یادو سماجی انصاف کو نہیں سمجھ پائے ہیں۔ چندر شیکھر نے اکھلیش پر دلت معاملات پر خاموش رہنے کا الزام لگایا۔ یہ بھی کہا کہ اکھلیش یادو نے دلت قیادت کو مسترد کر دیا ہے۔
چندر شیکھر نے کہا کہ بی جے پی دلتوں کے گھر کھانا کھا کر ڈرامہ کر رہی ہے۔ سماج وادی پارٹی بھی اسی راستے پر ہے۔ چندر شیکھر نے کہا کہ بی جے پی آج بھی دلتوں کو اچھوت سمجھتی ہے، اسی لیے بی جے پی لیڈر ان کے گھر جا کر کھانا کھاتے ہیں۔ چندر شیکھر نے کہا کہ بی جے پی لیڈر برہمن کے گھر کھانا کیوں نہیں کھاتے؟