بامبے لائرس ایسو سی ایشن نے نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ اور مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو کی وقت وقت پر عدلیہ اور ججوں کی تقرری کے کالجیم نظام پر منفی تبصروں کو لے کر داخل مفاد عامہ عرضی پر غور کرنے سے انکار کرنے کے بامبے ہائی کورٹ کے فیصلے کو منگل کے روز سپریم کورٹ میں چیلنج پیش کیا۔ وکلاء کے ادارہ نے دلیل دی ہے کہ نائب صدر اور وزیر قانون دونوں پوری طرح سے سزا سے بے فکری کے ساتھ آئین پر حملے کا اپنا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں۔
عرضی میں کہا گیا ہے کہ مدعا علیہ نمبر 1 اور 2 نے اس حلف کی خلاف ورزی کی ہے جو انھوں نے اپنے متعلقہ دفاتر کو سنبھالنے کے وقت لی تھی اور اس لیے انھوں نے عزت مآب عدالت اور ہندوستانی آئین کی بے حرمتی کر کے دفتر میں بنے رہنے کے اپنے حقوق کو گنوا دیا ہے۔ ایسو سی ایشن نے دعویٰ کیا کہ رجیجو اور دھنکھڑ نے اپنے تبصروں اور رویہ سے آئین میں اعتماد کی کمی دکھائی۔
واضح رہے کہ مودی حکومت میں وزیر قانون کرن رجیجو نے کہا تھا کہ ججوں کی تقرری کا کالجیم نظام غیر واضح تھا، جبکہ نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ نے 1973 کے تاریخی کیشوانند بھارتی کے فیصلے پر ہی سوال اٹھا دیے تھے، جس نے بنیادی ڈھانچہ کا اصول دیا تھا۔