نئی دہلی:نائب صدر جگدیپ دھنکھڑکے ریمارکس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس مدن بی لوکر نے کہا کہ ہندوستان کا آئین سب سے سپریم ہے۔ Live lawکے منیجنگ ایڈیٹر منو سیباسٹین کو ایک انٹرویو میں جسٹس لوکر نے کہا، "ہندوستان کا آئین سپریم ہے، عدلیہ، ایگزیکٹو، پارلیمنٹ سپریم نہیں ہے۔” دراصل نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ نے کہا تھا کہ پارلیمنٹ سپریم ہے۔جسٹس لوکر نے کہا کہ آئین نے عدلیہ کو یہ جانچنے کا کام سونپا ہے کہ آیا مقننہ کی طرف سے بنایا گیا کوئی قانون آئین کے خلاف ہے یا ک ہے جو بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہو۔ اور یہ عدالت اس کی انکوائری کر سکتی ہے۔ سپریم کورٹ نے کمیشن کو غیر آئینی قرار دینے کی درخواست کو مسترد کر دیا دھنکھر کے مطابق، چونکہ 99 ویں آئینی ترمیم، جس نے NJAC کے لیے راہ ہموار کی تھی، کو پارلیمنٹ اور ریاستی مقننہ نے متفقہ طور پر منظور کیا تھا۔ کثرت رائے سے منظور کیا گیا، جسے سپریم کورٹ کے ذریعہ مسترد نہیں کیا جاسکتا تھا۔نائب صدر نے ‘بنیادی ڈھانچے کے نقطہ نظر’ پر بھی سوال اٹھایا تھا جبکہ سپریم کورٹ نے NJAC کو ختم کرنے کے لیے لاگو کیا تھا۔