نئی دہلی:
بھارت میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے درمیان میڈیکل آکسیجن کا بحران بھی گہرا ہوچکا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حیات بخش گیس کی عدم دستیابی کی وجہ سے ملک کے بیشتر علاقوں میں مریض اسپتالوں میں دم توڑ رہے ہیں۔ ادھر قومی راجدھانی دہلی کے بترا اسپتال کے سربراہ نے کہا ہے کہ وہ نہیں جانتے کہ یہ ملک کون چلا رہا ہے۔
انہوں نے یہ بات انگریزی نیوز چینل ’انڈیا ٹوڈے‘ کے کاؤنسلنگ ایڈیٹر راج دیپ سردیسائی سے گفتگو کے دوران کہی۔ دراصل صحافی نے پوچھا تھا کہ اسپتال چلانا کتنا مشکل ہوتاہے؟ اس اسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر ایس سی ایل گپتا نے بتایاکہ ’یہ میری زندگی کا سب سے بڑا المیہ ہے۔ مریض مر رہے ہیں ، کیونکہ ہمارے پاس آکسیجن نہیں ہے۔ کورونا سے لڑنےکے لیے ، آپ کو آکسیجن ، ڈرگس اور ویکسین چاہئے ہوںگی، لیکن کچھ بھی دستیاب نہیں ہے۔ حکومت کہہ رہی ہے کہ ملک میں آکسیجن کی کمی نہیں ہے ، مگر مریض مر رہے ہیں۔ عدلیہ یا ایگزیکٹیو؟ مجھے نہیں معلوم کہ ملک کون چلا رہا ہے۔
ڈاکٹر گپتا نے کہا کہ حکومت گذشتہ 14 ماہ سے کیا کررہی تھی؟ کسی نے کچھ نہیں سیکھا۔ مکی شفٹ اسپتال کوئی متبادل نہیں ہیں۔ آپ وہاں آکسیجن بھیج رہے ہیں ، لیکن بہتر ساختہ اسپتالوں میں نہیں۔ براہ کرم ہمیں آکسیجن فراہم کریں۔ ہمیں اس کے لیے کالم سے پوسٹ تک بھیک نہیں مانگنی چاہئے۔ ہر 10-20اسپتالوں کے لیے ایک ناڈل افسر ہونا چاہئے۔ آکسیجن ایمرجنسی صورتحال میں 15 سے 20 منٹ کے اندر مل جانی چاہئے تاکہ ہم معصوم زندگیاںنہ کھوئیں۔