نئی دہلی :
کورونا وائر س وبا کے کیسز میں لگاتار تیزی آنے اور موتوں کا سلسلہ جاری رہنے پر ہریانہ سرکار نے 3 مئی پیر سے ایک ہفتہ کا پوری طرح سے لاک ڈاؤن لگانے کااعلان کیا ہے۔ ہریانہ کے وزیر داخلہ انل وج نے بتایاکہ ریاںت میں لاک ڈاؤن کے قوانین پر سختی سے عمل کرایا جائے گا۔ اس سے پہلے ریاست کے نو اضلاع میں ہفتہ واری کرفیو لاگو تھا۔
وہیں اڈیشہ سرکار نے بھی ریاست میں 14 دن کا بندی کا اعلان کیا ہے۔ اڈیشہ یہ لاک ڈاؤن 5 مئی سے شروع ہوگا اور 19 مئی تک جاری رہے گا۔ اس درمیان دہلی کے سی ایم اروند کیجریوال نے ٹویٹ کرکے جانکاری دی کہ ریاست کے وزیر صحت ستیندرجین کے والد کا کووڈ 19-سے اتوار کے روز انتقال ہوگیا ہے۔
کورونا پرقابو پانے کے لئے دونوں ریاستوں کی حکومتوں نے لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس سے کورونا وائرس کا سلسلہ توڑنے میں مدد ملے گی۔ لاک ڈاؤن کے دوران ضروری خدمات کے علاوہ سب کچھ بند رہے گا۔
یوپی : 30 ہزار سے زائد نئے معاملے، 290 متاثرین کی موت
ریاست میں کورونا وائرس کا اثر کمزور ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ اتوار کے روز جہاں فعال معاملات 3 لاکھ سے کم ہوگئے ہیں ، وہیں اب تک ڈسچارج ہونے والوں کی کل تعداد 10 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے۔ ریاست میں 30983 نئے مریض پائے گئے ہیں، جبکہ 36650 کو رخصت دی گئی ہے۔ گزشتہ 2 دن سےڈسچارج ہونے والے افراد کا گراف نئے مریضوں سے زیادہ ہے۔وہیں ریاست میں کورونا انفیکشن سے مرنے والوں کی تعداد ایک دن میں 290 درج کی گئی ہے۔
میرٹھ :ایمرجنسی کے فرش اور اسٹریچر پر تڑپ رہے ہیں مریض
دوسری جانب میرٹھ میں کورونا کی مار جھیل رہے مریضوں اور ان کے تیمارداروں کو ہر ایک ایک بیڈ کے لئے جنگ لڑنی پڑر ہی ہے۔ سرکاری اور نجی اسپتالوں میں بیڈ پانے کے لیے ماراماری ہے۔ ایمرجنسی کے فرش اور اسٹریچر پر مریض تڑپ رہے ہیں ۔ ابھی تک اس میں کوئی سدھار نظر نہیں آرہا ہے ۔