نئی دہلی:
اس وقت ملک میں کورونا کی دوسری لہر چل رہی ہے۔ روزانہ کورونا کے تازہ معاملات کے نئے ریکارڈ بن رہے ہیں۔ دریں اثنا ء مریض علاج ، بستر ، وینٹی لیٹر ، آکسیجن اور ویکسین کو لے کر پریشان ہیں۔ ایسی صورتحال میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا ہے جو کووڈ مینجمنٹ سسٹم کے بارے میں سوال اٹھا رہا ہے۔ دراصل جب ایک شخص کووڈ ہیلپ لائن نمبر پر فون کرتا تھا تو اسے مرنے کا مشورہ دیا جاتا تھا۔
گفتگو کے آغاز میں خاتون ہیلپ لائن نمبر پر متاثرہ شخص سے اس کا نام پوچھتی ہے۔ خاتون پوچھتی ہے کہ کیا آپ اس وقت آئیسولیشن میں ہیں؟ اس کے جواب میں متاثرہ شخص ہاں بولتا ہے۔ خاتون نے پوچھا کہ کیا آپ ہوم آئیسولیشن ایپ پر اپنی معلومات بھر رہے ہیں؟ متاثرہ شخص کہتے ہیں کہ کسی نے اس کے بارے میں جانکاری دی ہی نہیں۔ آپ کے انتظامیہ سے کسی نے بھی اس بارے میں کوئی معلومات نہیں دی۔ اس بات کا جواب دیتے ہوئے خاتون غصہ سے کہتی ہے ،’’ مر جاؤ نا جاکر کہیں۔ گنوار تو تم ہوہی‘ بتادیں کہ جہاں پورے ہندوستان میں کورونا کیسز کے نئے ریکارڈ بن رہے ہیں۔ وہیں مہاراشٹر اس سے سب سے زیادہ متاثر ہے۔ گذشتہ دس دن سے مہاراشٹرا میں روزانہ کورونا وائرس کے واقعات کی تعداد 60,000 کے لگ بھگ ہے۔
یہ دوسری لہر کے آغاز کے بعد ریاست میں کورونا معاملات میں استحکام کا سب سے طویل عرصہ ہے اور اشارہ ہے کہ شاید مہاراشٹر دوسری لہر اپنے عروج پر پہنچ گیا ہے۔