کرناٹک :
پورا ملک کورونا وائرس کی دوسری لہر کے سامنے بے بس نظر آرہا ہے۔ ملک میں روزانہ لاکھوں کورونا کیسز سامنے آرہے ہیں اور ہزاروں افراد موت کے گھاٹ اتر رہے ہیں۔ کورونا وائرس کے ان بڑھتے ہوئے معاملات نے اسپتالوں، شمشان گھاٹوں اور قبرستانوں پر کام کا بوجھ بڑھا دیا ہے۔ اسپتالوں میں بستر نہیں ہے ، شمشان گھاٹوں اور قبرستانوں میں آخری رسومات ادا کرنے کے لیے جگہ کم پڑ گئی ہے۔ کورونا کی وجہ سے ہونے والی اموات کے سبب لاشوں کا انبار لگا ہوا ہے ، اس لئے کئی شمشان گھاٹوں میں جگہ کی قلت ہورہی ہے۔ بتادیں کہ پیر کے روز کرناٹک میں کورونا کے 44,438 نئے کیس رپورٹ ہوئے تھے اور 239 افراد کی موت ہوگئی تھی۔
ایسا ہی ایک معاملہ کرناٹک کے چامرامیں ایک شمشان کے حکام نے لاشوں کی آخری رسومات کرنے کے لیے جگہ کی قلت کی وجہ بتا کر شمشان کے باہر ’ ہاؤس فل‘ کا ایک سائن بورڈ لگا دیا۔
اس شمشان گھاٹ میں تقریباً 20 لاشوں کی آخری رسومات ادا کی جاسکتی ہیں ، یہاں ایک بورڈ لگادیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ چتاکو اگنی کے لیے مزید لاش نہیں لئے جائیں گے۔ بنگلور شہر میں 13 شمشان گھاٹ ہیں اور حال ہی میں کووڈ 19-معاملے میں اضافے کی وجہ سے تمام شمشان گھاٹ فل ہیں۔
کرناٹک حکومت نےشہر کے شمشان پر بوجھ کم کرنے کے لیے کووڈ 19-مردوں کو دفن کرنے کے لیے زمین کی شکل میں استعمال کرنے کے لیے بنگلور کے آس پاس 230 ایکڑ زمین بروہٹ بنگلور نگرپالیکا ( بی بی ایم پی) کو الاٹ کی ہے۔ وزارت صحت کے مطابق کرناٹک میں گزشتہ روز پیر کو کورونا وائرس متاثرین کے 239 مریضوں کی موت ہونے سے اس وبا سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 16,250ہوگئی ہے۔ جبکہ اس دوران کورونا کے 44,438نئے معاملے سامنے آنے کے بعد انفیکشن کی تعداد بڑھ کر 16 لاکھ سے بھی زیادہ ہوگئی ہے۔
شمشان کیبھری حالت کے پیش نظر حکومت نے خاندانی ملکیت والے کھیتوں اور پلاٹوں میں آخری رسومات کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔