بھوپال (ایجنسی )مدھیہ پردیش میں غیر قانونی یا غیر قانونی طور پر چلنے والے مدارس کے خلاف کارروائی شروع ہونے جا رہی ہے۔ ایسے مدارس اب بند ہونے جا رہے ہیں۔ اس بارے میں ایم پی کی سیاحتو ثقافت کی وزیر اوشا ٹھاکر نے کہا ہے کہ جو مدارس قواعد کے مطابق نہیں ہیں، انہیں بند کر دیا جائے گا۔ وزیر اوشا ٹھاکر نے کہا کہ ریاستی حکومت کو ایسی اطلاع ملی ہے کہ ریاست میں ایسے کئی مدارس ہیں جو صرف کاغذوں پر چل رہے ہیں۔ اس کے ساتھ کچھ ایسے بھی ہیں جن میں ایک کمرے میں ٹیبل اور بورڈ لگا کرچلایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے کاغذ پر غیر تسلیم شدہ اور جعلی مدارس کو بند کرنے کا ارادہ کر لیا ہے اور قصوروار پائے جانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔واضح رہےمدھیہ پردیش میں 7700 سے زیادہ رجسٹرڈ مدارس ہیں۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق ریاست میں 7700 سے زیادہ رجسٹرڈ مدارس ہیں لیکن چلڈرن کمیشن کی طرف سے کئے گئے معائنے کے بعد درجنوں مدارس قواعد کے مطابق کام نہیں کرتے پائے گئے۔ مدھیہ پردیش مدرسہ بورڈ کے تحت مدارس کی تعداد ہزاروں میں ہے اور اس کے ساتھ مدارس میں اساتذہ کو تقرری کی بنیاد پر حکومت کی طرف سے گرانٹ کی رقم ملنے کا بھی انتظام ہے۔۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل یوپی میں یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت آنے کے بعد ریاست میں مدارس کو لے کر سخت فیصلے لیے گئے تھے۔ جس کی وجہ سے جعلی اور غیر قانونی طور پر چلنے والے مدارس کو بند کرنے کی کارروائی بھی شامل تھی۔