ہری دوار:صرف اتراکھنڈ کے جوشی مٹھ میں ہی گھروں میں دراڑیں نظر نہیں آ رہی ہیں، بلکہ کرن پریاگ میں بھی ایسی ہی صورتحال ہے اور رودرپریاگ ضلع کے مرودا گاؤں میں بھی کئی گھروں میں دراڑیں پڑی ہیں۔ ان جگہوں کے لوگ بھی جوشی مٹھ کی طرح اپنے مستقبل کو لے کر پریشان ہیں۔ چمولی ضلع میں جوشی مٹھ اور کرن پریاگ آتے ہیں۔ کرن پریاگ میں تقریباً 50 ہزار لوگ رہتے ہیں۔
ستیہ ہندی کے مطابق کرناپریاگ کے بہوگنا نگر میں 50 سے زیادہ گھروں میں گہری دراڑیں پڑ گئی ہیں اور بڑی تعداد میں لوگ اپنا گھر چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔ کرن پریاگ جوشی مٹھ سے 80 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ یہاں کے لوگ مکانوں میں پڑنے والی دراڑ کے لیے این ٹی پی سی کی جانب سے کیے جا رہے تعمیراتی کاموں کو بھی ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔
تاہم، NTPC نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ اس کی طرف سے کئے جا رہے تعمیراتی کام سے جوشی مٹھ یا کسی اور جگہ پر دراڑیں پڑی ہیں۔
کرن پریاگ کی میونسپلٹی نے اتراکھنڈ کے وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی سے مدد کی اپیل کی ہے۔ کرن پریاگ کے بالائی بازار وارڈ میں رہنے والے 30 خاندان بھی خطرے میں ہیں اور سبھی ریاستی حکومت سے مدد کی درخواست کر رہے ہیں۔
رودرپریاگ ضلع کے مرودا گاؤں میں بھی کئی گھروں میں دراڑیں پڑ گئی ہیں۔ اس گاؤں کے نیچے رشی کیش کرن پریاگ ریل لائن کا کام چل رہا ہے۔ یہاں کچھ خاندانوں کو ریلوے کی طرف سے معاوضہ ملا ہے اور وہ یہاں سے چلے گئے ہیں لیکن پھر بھی بڑی تعداد میں ایسے خاندان ہیں جنہیں معاوضہ نہیں ملا اور وہ گاؤں میں ہی رہ رہے ہیں۔ یہاں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ریلوے لائن کی تعمیر کی وجہ سے ان کے گھروں میں دراڑیں پڑ رہی ہیں۔