نئی دہلی :
’ایک بار اس نے مجھے ایک کروڑ روپے سے زیادہ کی نقد رقم کی پیش کش کی۔ اس نے مجھ سے یہ کہتے ہوئے رابطہ کیا تھا کہ رقم کے علاوہ مجھے اقلیت اور قبائلی امور سے متعلق وزارتی عہدہ ملے گا۔‘
جھارکھنڈ کے کولبیرا سے تعلق رکھنے والے کانگریس کے ایم ایل اے نمن بکسل نے ایک بڑا الزام لگایا ہے۔ نمان بکسل نے دعویٰ کیا ہے کہ جھارکھنڈ کی ہیمنت سورین حکومت کا تختہ پلٹنے کے لئے کچھ نامعلوم افراد نے ان سے متعدد بار رابطہ کیا اور ایک کروڑ روپے اور وزارتی عہدے کی پیش کش کی۔ دراصل یہ الزام ایک ایسے وقت میں لایا گیا ہے جب جھارکھنڈ پولیس نے ہیمنت حکومت کو گرانے کی مبینہ سازش کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کیا ہے۔
ان گرفتار یوں کے بعد سے جھارکھنڈ کی سیاست میں سنسنی مچ گئی ہے اور اب ایم ایل اے کو خریدنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ دی انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے ایم ایل اے نمن بکسل کانگریسی نے کہا ،’تین لوگوں نے میری پارٹی کے کارکنوں کے ذریعہ مجھ سے رابطہ کیا تھا کہ وہ کچھ کمپنیوں کے لئے کام کرتے ہیں۔ میرے انکار کے باوجود وہ نہیں مانے۔ ایک بار انہوں نے مجھے ایک کروڑ سے زیادہ نقد کی پیش کش کی۔ میں نے فوری طور پر کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے رہنما عالمگیر عالم اور کانگریس جھارکھنڈ انچارج آرپی این سنگھ کو آگاہ کیا۔ میں نے اس کے بارے میں وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو بھی آگاہ کیا تھا۔‘ تاہم ابھی تک اس معاملے پر ہیمنت سورین کی طرف سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
در حقیقت حال ہی میں جھارکھنڈ میں ہیمنت سورین کی جے ایم ایم ، کانگریس اور آر جے ڈی کی مخلوط حکومت کو گرانے کی مبینہ سازش کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کیا ہے۔ کانگریس کے بیرمو کے ایم ایل اے کمار جے منگل کی شکایت پر رانچی کے کوتوالی تھانہ میں پولیس نے معاملہ درج کیا، پھر دو دن بعد ہفتہ کو ابھیشک دوبے ،امت سنگھ اور نیوارن پرساد مہتا کو گرفتار کیا گیا ۔
تینوں پر آئی پی سی کی دفعات 419 (فوجداری سے متعلق سازش) ، 420 (دھوکہ دہی) ، 124 اے (ملک سے بغاوت) ، 120 بی (جرائم سازش) اور انسداد بدعنوانی قانون کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
وہیں کانگریس ایم ایل اے نمن نے کہا کہ وہ اس بات کی تصدیق نہیں کر سکتے کہ گرفتار کئے گئے تین لوگ وہی ہیں جنہوں نے ان سے رابطہ کیاتھا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے چہرے یادو نہیںہے ۔
تاہم اس معاملے میں کئی پیچ نظر آرہے ہیں۔جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی کے ایک ہوٹل سے تین لوگوں کو پکڑے جانےکا دعویٰ پولیس کررہی ہے ۔ لیکن پکڑے گئے ایک شخص کے پریوار کا الزام ہے کہ پولیس انہیں گھر سے لےکر گئی تھی ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق جن لوگوں کو پولیس نے گرفتار کیاہے ان میں سے ایک پھل کاٹھیلا لگاتا ہے ۔ دوسرا ٹھیکہ کا مزدور ہے اور تیسرا ٹھیکہ داری کاکام کرتاہے۔
ایسےمیں سوال اٹھ رہے ہیں کی کیا سچ میں ہیمنت سورین کی سرکار کو گرانے کی سازش چل رہی ہے ۔؟
اس پورے معاملے پر اپوزیشن یعنی بی جے پی جے ایم ایم پر ہی الزام لگا رہی ہے اور ایس آئی ٹی جانچ کی مانگ کررہی ہے ۔ بی جے پی مقننہ پارٹی کے لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ بابو لال مرانڈی نے ایک پریس کانفرنس کرکے کہاکہ ہیمنت سرکار مہاراشٹر ماڈل کی طرز پر پولیس کو کٹھ پتلی بنا کر پیسہ کمانے کی کوشش میں کارروائی کروا رہی ہے ۔ مرانڈی نے ہائی کورٹ کے سیٹنگ جج کی صدارت میں ایس آئی ٹی تشکیل دینے اورجانچ کرانے کی مانگ کی ہے ۔
وہیں جے ایم ایم نے بھی بی جے پی پر کرناٹک ماڈل کی طرح ایم ایل اے کی خرید وفروخت کر کے سرکار گرانے کی سازش کا الزام لگایا ہے ۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق گرفتار ملزم نیواران پرساد مہتو کے فیس بک پیج پر بی جے پی کے دھن آباد کے رکن اسمبلی پشوپتی ناتھ اور کچھ مقامی رہنماؤں کے ساتھ تصاویر دکھائی دے رہی ہیں، لیکن جب جھارکھنڈ بی جے پی کے ترجمان پرتل شاہ دیو سے نیواران کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا ، ’میری معلومات کے مطابق ، وہ بی جے پی کے ممبر نہیں ہیں۔‘
اب اس معاملے میں مہاراشٹر کا کنکشن کا بھی دعویٰ کیا جا رہاہے ۔ دعویٰ ہے کہ کانگریس کے ایم ایل اے کو ایک کروڑ کا آفر مہاراشٹر بی جے پی کے دو ایم ایل اے نے دئے تھے۔ جھارکھنڈ پولیس کے حوالہ سے میڈیا رپورٹ میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ گرفتار ملزمین نے پولیس کو بتایا ہے کہ کانگریس کے ایم ایل اے ڈاکٹر عرفان انصاری، اما شنکر اکیلا اور آزاد ایم ایل اے امت کمار یادو اسی درمیان دہلی گئے تھے ۔ تینوں ایم ایل اے کے ساتھ امت سنگھ، نیواران مہتو اور ابھیشیک دوبے بھی دہلی گئے تھے ۔
پولیس کا دعویٰ ہے کہ ابھیشیک ڈوبے کی کانگریس کے 11 ممبران اسمبلی کے ساتھ ڈیل ہو رہی تھی ۔ انہیں ایک کروڑ روپے ایڈوانس دینے کی بات ہوئی تھی ۔ دہلی ایئرپورٹ سے جے کمار نام کے ایک شخص نے تینوں ممبران اسمبلی کو رسیو کیا۔ رانچی سے دہلی جانے کے لیے ایم ایل اے امت کمار یادو کاٹکٹ بھی جے کمار نام کے شخص نے بھیجا تھا۔ جے کمار مہاراشٹر بی جے پی ایم ایل اے کا بھانجا ہے ۔
وہیں دینک بھاسکر اخبار کے مطابق کانگریسی ایم ایل اے عرفان انصاری ،امان شکر اکیلا اور آزاد ایم ایل اے امت یادو نے دہلی جانے کی بات تسلیم کی ہے ، حالانکہ ان لوگوں نے الگ الگ وجہ بتائی ہے ، لیکن گئے ساتھ تھے۔