نئی دہلی :(ایجنسی)
مغربی دہلی میں جمعہ کی شام ایک چار منزلہ عمارت میں شدید آگ لگ گئی، جس میں 27 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ تقریباً 40 افراد زخمی ہیں جنہیں اسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
پولیس نے اس معاملے میں دو لوگوں کو گرفتار کیا ہے لیکن جس عمارت میں آگ لگی تھی اس کا مالک فی الحال فرار ہے۔
پولیس نے ابھی تک متاثرین کی شناخت کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی ہے۔ زخمیوں کو سنجے گاندھی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ پولیس نے کہا ہے کہ عمارت سے کم از کم 50 افراد کو بچا لیا گیا ہے اور کچھ اب بھی اندر پھنسے ہوئے ہیں۔
دہلی فائر سروس نے آگ میں پھنسے لوگوں کو بچانے کے لیے کرینیں بھی تعینات کر دی ہیں۔ اسی دوران بڑے پیمانے پر آگ لگنے کی وجہ سے پوری عمارت میں دھواں پھیل گیا اور کچھ لوگوں نے خود کو بچانے کے لیے کھڑکیوں سے چھلانگیں لگائیں جب کہ کچھ نے نیچے اترنے کے لیے رسیوں کا استعمال کیا۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس (آؤٹر) سمیر شرما نے بتایا کہ آگ عمارت کی پہلی منزل سے لگی۔ عمارت میں ایک سی سی ٹی وی کیمرہ اور روٹر بنانے والی کمپنی کا دفتر بھی ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق، پولیس نے کہا کہ کمپنی کے مالکان- ہریش گوئل اور ورون گوئل کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ عمارت کے مالک کی شناخت منیش لکرا کے طور پر کی گئی ہے، جو مفرور ہے۔ ان کے پاس فائر ڈپارٹمنٹ سے کلیئرنس بھی نہیں تھی۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق ابتدائی معلومات کے مطابق جس وقت آگ لگی اسی عمارت کی دوسری منزل پر ایک موٹیویشنل اسپیچ پروگرام جاری تھا جس میں بہت سے لوگوں نے شرکت کی۔ اسی لیے زیادہ تر اموات اسی منزل پر ہوئیں۔
محکمہ کو 4.40 بجے آگ لگنے کی اطلاع ملی جس کے بعد 24 فائر ٹینڈر موقع پر بھیجے گئے۔ فائر ڈپارٹمنٹ کے ڈویژنل افسر نے بتایا کہ عمارت سے باہر نکلنے کے لیے صرف ایک سیڑھی تھی جس کی وجہ سے لوگ عمارت سے باہر نہیں آ سکے۔
پی ایم او نے ٹویٹ کیا کہ، وزیر اعظم نے کہا ہے کہ جان گنوانے والوں کے لواحقین کو دو لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ زخمیوں کو 50 ہزار روپے دیے جائیں گے۔