نئی دہلی :
دہلی میں آکسیجن کی کمی پر ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت کو پھٹکار لگائی ہے۔ اس معاملے میں آج ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ ہائی کورٹ نے ہدایت کی ہے کہ چیف سکریٹری آج شام اسپتال سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ میٹنگ طلب کریں۔
ہائی کورٹ نے ہدایت کی ہے کہ تمام ریفلرس کمپنیاں کل کی سماعت میں حاضر رہیں، اگر سپلائی کوآسانی سے نہیں کی گئی ہے تو پھر ریفلرز پر کارروائی کی جاسکتی ہے۔ ہائی کورٹ نے ہدایت دی ہے کہ اجلاس میں کیے گئے فیصلے سے کل عدالت کو آگاہ کیا جائے۔
اس دوران ہائی کورٹ نے سالیسٹر جنرل تشار مہتہ سے کہا کہ جب انوکس دہلی کو 105 میٹرک ٹن آکسیجن فراہم کررہی تھی تو آپ نے اسے 85 میٹرک ٹن کیوں کردی؟ جسٹس سانگھی نے کہا کہ آکسیجن ٹینکروں کو راستے میں کیوں روکا جارہا ہے۔ اس پر تشار مہتہ نے کہا کہ ہم اس کو علم میں رکھیں گے اور ٹینکروں کو گرین کوری ڈور دیں گے۔
پیوش گوئل نے بتایا کہ روڑکی سے ٹینکر نکالے گئے ہیں ، ان میں جی پی ایس لگائے گئے ہیں تاکہ ان کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جاسکے۔ دہلی کے سرکاری عہدیدار بھی بہت محنت کر رہے ہیں۔ ہم ٹینکر کے مقام کے بارے میں حقیقی وقت کی معلومات رکھتے ہیں تاکہ ان کی آمد میں کوئی دشواری نہ ہو۔