لکھنؤ : (ایجنسی)
غیر قانونی تبدیلی مذہب کی جانچ میں مصروف اے ٹی ایس کو اب تک تقریباً 100 کروڑ کی غیر ملکی فنڈنگ کے ثبوت ملے ہیں۔ اتنا ہی نہیں گرفتار کئےگئے 16ملزمین میں سے 2 ملزم القاعدہ کے بھی رابطہ میں آچکے تھے ۔حوالہ کے ذریعہ غیر قانونی تبدیلی مذہب کے اس مہم کی لندن سے لے کر امریکہ و خلیجی ممالک سے فنڈنگ ہو رہی تھی، جس میں گجرات سے آپریٹ ہونے والا حوالہ سنڈیکیٹ اہم رول میں تھا ۔
اے ٹی ایس نے دعویٰ کیاکہ 20 جون کو دہلی سے گرفتار مولانا عمر گوتم اور جہانگیر عالم سے سامنے آئے غیر قانونی تبدیلی کے سنڈیکیٹ کو بڑے پیمانے پر غیرملکی فنڈنگ کی جارہی تھی۔ یوپی ایس ٹی ایس کے ذریعہ اب تک داخل کی گئی 10 ملزمین کے خلاف دوسری چارج شیٹ میں اس غیر ملکی فنڈنگ کا 89 کروڑ حوالہ کے سنڈیکیٹ سے پہنچنا بتایاہے۔ یو پی اے ٹی ایس کے مطابق عمر گوتم کی تنظیم الحسن ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر فاؤنڈیشن کو برطانیہ کی الفلاح ٹرسٹ سے 57 کروڑ روپےدئےگئے۔ وہیں مولانا کلیم کی تنظیم جامعہ امام ولی اللہ ٹرسٹ کو بھی 22 کروڑ کی غیرملکی فنڈنگ حاصل ہوئی ہے ۔
ا ے ٹی ایس نے مزید انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ لندن سے لے کر امریکہ اور خلیجی ممالک سے ہوئی اس فنڈنگ میں حوالہ سنڈیکیٹ کا بڑے پیمانے پر استعمال ہوا ہے۔ اتناہی نہیں غیر قانونی تبدیلی مذہب میں گرفتار ہوئے دو ملزم القاعدہ کے بھی رابطہ میں تھے ۔ جانچ میں انکشاف ہوا ہے کہ ایک گرفتار کئے گئے گنیش پرساد کاورے عرف ایڈم اور کوثر عالم تو لوگوں کو لالچ دے کر غیر قانونی تبدیلی مذہب کےاس مہم میں کام کرتے کرتے دہشت گردی کی راہ پر بھی چل رہےتھے ۔ القاعدہ سے جڑے تمام لوگوں کی مذہبی بنیاد پرستی سے متاثر ہو کر دونوں ہی ملزم القاعدہ کےرابطہ میں آگئے تھے ۔
آج تک کی خبر کے مطابق یوپی اے ٹی ایس نے دعویٰ کیا ہے کہ غیر قانونی تبدیلی مذہب کی یہ مہم ملک کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کوشش تھی ۔ آبادی کے توازن کو بگاڑ کرملک میں منتخب آئینی حکومت کے بجائے ایک شرعی قیادت والی حکومت قائم کرنے کی سازش کی جا رہی تھی۔
واضح رہے کہ یوپی اے ٹی ایس کی جانب سے گرفتار کیے گئے کل 16 ملزمان میں سے عمر گوتم ، جہانگیر عالم سمیت 10 ملزمان کے خلاف دو چارج شیٹ دائر کی جاچکی ہیں ، لیکن مولانا کلیم سمیت 6 ملزمان کے خلاف ابھی تک چارج شیٹ داخل ہونا باقی ہے۔