لکھنؤ :
اترپردیش میں انٹری کے لیے اب کووڈ کی نگیٹیو رپورٹ کا ہونا لازمی ہوگا۔ اتوار کو ریاست کی یوگی سرکار نے بڑا فیصلہ لیتے ہوئے یہ رہنما ہدایات جاری کیاہے۔ ایسے میں اب کسی بھی ریاست سے جب یوپی میں آنا ہوگا تو کورونا کی نگیٹیو رپورٹ کا ساتھ ہونا لازمی ہوگا۔
اتوار کے روز سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ ایک اہم میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں سی ایم یوگی نے دوسری ریاستوں سے آنے والے مسافروں کے لئے خاص رہنما ہدایات جاری کئے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ جن ریاستوں میں پازیٹیو شرح 3 فیصد سے زیادہ ہے ، وہاں سے آنے والے مسافروں کو کووڈ کی نگیٹیو رپورٹ ( آر ٹی – پی سی آر) لانا لازمی ہوگا۔ یہ بھی واضح کردیا گیاہے کہ کووڈ رپورٹ صرف چار دن پرانی ہو سکتی ہے ۔
سی ایم نے ان لوگوں کے لیے چھوٹ کی بات بھی کہی ہے کہ جنہیں کورونا ویکسین کے دونوں ٹیکے لگ چکے ہیں ،لیکن پھر بھی سڑک ، فضائیہ، ریل مارگوں کے علاوہ نجی سہولتوں سے آرہے تمام لوگوں پر یہ رہنما ہدایات لاگو رہنے والے ہیں۔ میٹنگ کے دوران وزیر اعلیٰ کی طرف سے ٹریس، ٹیسٹ اینڈ ٹریٹ‘ کی پالیسی پر زور دیا گیا۔ انہوں نے کہاہے کہ جو بھی شخص کووڈ متاثرہ ریاستوں سے یوپی میں انٹری لے گا ، ان کی وقت رہتے کنٹریکٹ ٹریسنگ کرنا ضروری ہے، وہیں آمد پر انٹیجن ٹیسٹ اور تھرمل اسکیننگ کی بات بھی کہی گئی ہے ۔
یوگی آدتیہ ناتھ کی طرف سے واضح ہدایات دی گئی ہیں کہ کورونا پروٹوکول کا ریاست میں سختی سے عمل ہونا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ انفراریڈ تھرما میٹر کے ذریعہ بھی وسیع پیمانے پر اسکیننگ پر زور دینا ہوگا ۔ ابھی کے لیے سی ایم کی طرف سے یہ رہنما ہدایات جاری کردئے گئے ہیں ۔ آنے والے دنوں میں ایک ایس او پی بھی جاری کردی جائے گی۔
بتادیں کہ اس سے قبل یوپی سرکار نے ہفتہ کو بھی ایک بڑا فیصلہ لیتے ہوئے کانوڑ یاترا پر روک لگادی تھی ۔ اتراکھنڈ سرکار کی طرف سے تو پہلے ہی یاترا پر روک لگا دی گئی تھی ۔ اب یوپی سرکار نے بھی حکام کے ساتھ کافی غور وخوض کے بعد یہ فیصلہ لیا۔
اس وقت تمام ریاستی حکومتیں اس طرح کے فیصلے اس لیے لے رہی ہیں کیونکہ ملک پر کورونا کی تیسری لہر کا خطرہ منڈلا رہا ہے ۔ نیتی آیوگ کی طرف سے بھی کہہ دیا گیاہے کہ آنے والے 125 دن کافی اہم ہونے جارہے ہیں ۔ ایسے میں کوئی بھی ریاستی سرکار نرمی نہیں برتنا چاہتی ہے اور ہر طرح کے ضروری قدم اٹھائے جارہے ہیں۔