نئ دہلی نامہ نگار
کسان آندولن جاری رکھنے کے سوال پر کسان تنظیموں کے درمیان اختلافات پیدا ہوگیے ہیں ایک
گروپ کا کہنا ہے کہ اصل مانگ پوری ہوگئ تو اب بیٹھنے کا مطلب کیا ہے جبکہ دوسرے گروپ کی دلیل ہے کہ ایم ایس پی کا معاملہ بھی حل ہونا چاہیے دھرنا ختم ہونے سے سرکا پردباؤ ختم ہوجاۓ گا
۔گزشتہ پیر کو سنگھو بارڈر پر پنجاب کی 32 کسان تنظیموں کی میٹنگ ہوئی۔ ملاقات میں تحریک ختم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ تاہم یہ حتمی فیصلہ نہیں ہے۔ فیصلہ لینے کے لیے بنائی گئی متحدہ کسان مورچہ کی 42 رکنی کمیٹی کی ہنگامی میٹنگ اب یکم دسمبر کو ہوگی۔ حتمی فیصلہ یکم دسمبر کو ہی کیا جائے گا۔
یہ جانکاری دیتے ہوئے پنجاب کے کسان لیڈر ہرمیت قادیان نے بتایا کہ یکم دسمبر کو متحدہ کسان مورچہ (ایس کے ایم) کی میٹنگ ہوگی۔ ایم ایس پی کمیٹی کو لے کر ایجی ٹیشن پر اگلا فیصلہ اگلی میٹنگ میں لیا جائے گا۔ ساتھ ہی دہلی میں بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت نے کہا کہ یہ زرعی قانون واپسی بل
کو صدر کی منظوری مل جاتی ہے، تو 750 کسانوں کی موت، ایم ایس پی کی منسوخی اور کسانوں کے خلاف درج مقدمات جیسے دیگر مسائل پر بات کریں گے۔