فیروز آباد :(ایجنسی)
اترپردیش کے فیروز آباد میںڈینگو اور وائرل بخار نے ننھے بچوںکو بری طرح اپنی گرفت میں لیا ہے ۔ بخار سے تڑپتے بچوں کو لے کر پریشان ماں- باپ علاج کے لیے در- در بھٹکنے کو مجبور ہیں۔سرکاری میڈیکل کالج میں علاج کے نام پر ادھر-اُ دھر ہٹایا جارہاہے۔ ڈینگو کے معاملوں کی تعداد خطرناک طور سے بڑھنے کے ساتھ فیروز آباد سب سے زیادہ متاثر ہ ضلع رہاہے ۔
فیروز آباد میں ڈینگو اور بخار نے وبا کی شکل اختیار کر لی ہے۔ والدین اپنے بچوں کو گود میں لے کر اسپتال پہنچ رہے ہیں، مگر انتظامیہ سن نہیں رہی ہے۔ صحت خدمات کی حالت یہ ہے کہ علاج کی بجائے لوگوں کو ادھر-اُدھر بھٹکایاجا رہا ہے۔ علاج کے لیے اسپتالوں کے باہر لوگوں کا ہجوم ہے۔
فیروز آباد کے سو بستروں کے اسپتال میں علاج کے لیے اہل خانہ نے ہنگامہ کیا۔ مشتعل تیمارداروں نے کہاکہ تمام دکانیں سیل کی ہوئی ہیں ، ایسے میں وہ اپنے بچوں کو لے کر کہاں جائیں۔
ایک ماں نے کہا ’’ شام کو دکھا کر لے گئے، سرپ پکڑا دی،کل دن میں دکھا کر لے گئے تب بھی سرپ پکڑا دی۔ چیک اپ کیوں نہیں کررہے جب بچے کو بخار نہیں اتا رہاہے تو؟‘‘
یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے 9 ستمبر کو ایک ہفتے کے اندر ماہرین صحت کی ایک اور ٹیم فیروز آباد بھیجی تھی، لیکن پھر بھی بخار قابو میں نہیں آتادکھائی دے رہا ہے۔ اب تک اترپردیش کے مختلف اضلاع میں ڈینگو اور بخار کی وجہ سے 70 سے زائد اموات ہوچکی ہیں۔