فیروز آباد : (ایجنسی)
فیروز آباد میڈیکل کالج کے پیڈیاٹرک اسپتال کے باہر غم کاماحول ہے۔اسپتال میں بھرتی مریضوں کے لواحقین کہیں اندھیرے میں بیٹھے ہیں تو کوئی زمین پر بیٹھ گیا ہے ۔ ایمبولینس کے سائرن اور مدد کی تیز چیخیں خاموشی کو چیر رہی ہیں۔ وہیں اسپتال کے اندر ہلچل تیز ہے ۔
رجسٹریشن کاؤنٹر پر اسپتال کے عملے کی ایک ٹیم ڈسک پر مریضوں کی بھیڑ کو سنبھالنے کی کوشش کررہی ہے۔ کبھی -کبھی لائن میں لگنے اور نظم وضبط بنائے رکھنے کی ہدایت کو لوگ نظر انداز کر رہے ہیں ، ا ن میں سے کچھ اپنے بیمار اہل خانہ کےممبروں ، زیادہ تر بچوں کے لیے فوراً علاج کی تلاش میں ہیں۔
دی کوئنٹ کی رپورٹ کے مطابق کووڈ 19-کی خطرناک دوسری لہر کی زد میں آنے کے بعد اترپردیش معمول پر لوٹ پاتا ، اس سے پہلے ہی ریاست ڈینگو اور وائرل بخار کی زدمیں آگئی ہے۔ جس نے پوری ریاست میں سیکڑوں لوگوں کی جان لے لی ہے۔ بخار اور ڈینگو کے لگاتار بڑھ رہے معاملے پھر بنیاد ی صحت خدمات کا ٹیسٹ رہے ہیں اور کئی اضلاع میں مقامی انتظامیہ کو ہوشیار کردیا گیا ہے ۔ یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اس سال جولائی میں دعویٰ کیا تھا کہ ریاست کورونا وبا کی تیسری لہر سے نمٹنے کے لیے پوری طرح سے تیار ہے، جس سے بچوں کے متاثرہونے کی توقع ہے ۔
زمینی حقیقت دعوؤں کے بالکل برعکس ہے۔ سریندر کمار کی نو ماہ کی بیٹی نکیتا نے پچھلے دو دنوں سے اپنی آنکھیں نہیں کھولی ہے۔ رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ نکیتا کے پلیٹ لیٹس کاؤنٹ گر کر 38 ہزار رہ گئی ہے ، جس کی معمول تعداد ایک لاکھ 4-5لاکھ فی مائیکرو لیٹر خون کے درمیان ہے ۔ پرائیویٹ ڈاکٹروں سے بات کرنے کے بعد جنہوں نے ان کی بیٹی کو فوری طور پر پیڈیاٹرک اسپتال میں داخل کرنے کا مشورہ دیا ، سریندر اپنی بیٹی کو فیروز آباد میڈیکل کالج لے گئے۔
نکیتا کے والد سریندر کمار بتاتے ہیں کہ اس نے گزشتہ 48گھنٹوں سے اپنی آنکھیں نہیں کھولی ہے اور نہ ہی کھا – پی رہی ہے۔ اس کے پلیٹ لیٹس کاؤنٹ 38 ہزار ہے ، لیکن یہاں کے ڈاکٹر کہنا ہے کہ سب کچھ نارمل ہے۔ انہوں نے مجھے سرپ کی دو بوتلیں تھمائی اور کہاکہ اس سے اسے (بیٹی کو) اچھا لگے گا۔
اسپتال کے باہر لمبی لمبی قطاروں میں کھڑے ماں -با۔ کی گودمیں بچے، کاؤنٹر پر اپنی باری کاانتظام کرتے بچے، روزکا نظارہ ہو گیا ہے۔ میڈیا سے بچنے کے لیے سیکورٹی بھی بڑھا دی گئی ہے ۔ اسپتال کے حکام کے ذریعہ مریضوں کو شناختی کارڈجاری کئے جارہے ہیں اور وارڈ کے اندر آنے سے پہلے اس کی پوری طرح سے جانچ کی جارہی ہے ۔