نئی دہلی :(ایجنسی)
وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کی رات اترپردیش کی یوگی حکومت کے وزراء کے ساتھ میٹنگ کی۔ ملاقات میں وزیراعظم نے وزراء سے کہا کہ حکومت کا ایک اچھا کام ہی اقتدار میں آنے کے دروازے کھول سکتا ہے۔ نیوز 18 کے مطابق، وزیر اعظم نے تمام وزراء سے کہا کہ وہ اپنے آپ کو عوام کی خدمت کے لئے وقف کر دیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اب آرام کا وقت نہیں ہے اور سب کو 2024 کے لوک سبھا انتخابات کی تیاری شروع کر دینی چاہیے۔
وزیر اعظم نے اس مدت کے دوران مجرموں کے خلاف یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کی طرف سے کی گئی بلڈوزر کارروائی کی بھی تعریف کی۔
بتادیں کہ اتر پردیش کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی تمام تر منفی حالات کے بعد بھی اپنے دم پر اقتدار میں واپس آئی ہے، حالانکہ اس کی سیٹیں پچھلی بار کے مقابلے میں کافی کم ہوئی ہیں۔ لیکن وہ اس کا اثر 2024 کے لوک سبھا انتخابات پر نہیں پڑنے دینا چاہتی۔ اسی لیے وزیر اعظم نے یوگی کابینہ کے وزراء کو انتخابات کے لیے تیار رہنے کا منتر دیا ہے۔
میٹنگ میں وزیر اعظم نے کہا کہ یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت میں اتر پردیش میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔ نیوز 18 کے مطابق انہوں نے اس کے لیے وزیر اعلیٰ کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کورونا وبا کے دوران کئے گئے انتظام کے لئے ریاستی حکومت کی بھی تعریف کی۔
یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کے پہلے دور میں وزیر اعظم نریندر مودی نے یوگی کابینہ کے وزراء کے ساتھ ایسی ہی میٹنگ کی تھی۔
وزیر اعظم نے وزراء سے کہا کہ وہ اپنا زیادہ تر وقت اپنے حلقوں میں گزاریں اور حکومت کی طرف سے چلائی جانے والی اسکیموں کو نافذ کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ہر کسی کو سرکاری اسکیموں کا فائدہ ملے۔
میٹنگ کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹویٹ کیا کہ انہوں نے یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کے وزراء کے ساتھ میٹنگ کی ہے اور اس دوران اچھی حکمرانی اور عام شہریوں کے لیے ‘’ از آف لیونگ ‘پر بات چیت ہوئی ہے۔
وزیر اعظم نے وزیر اعلیٰ اور وزراء کو حکومت اور تنظیم کے درمیان ہم آہنگی سے کام کرنے کی بھی ہدایت کی۔
اترپردیش میں گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں، ایس پی، بی ایس پی اور راشٹریہ لوک دل نے ایک عظیم اتحاد بنایا تھا، لیکن اس کے باوجود، بی جے پی ریاست میں اپنے طور پر 62 لوک سبھا سیٹیں جیتنے میں کامیاب رہی تھی۔ بی ایس پی انتخابات کے بعد ہی اتحاد سے باہر ہوگئی تھی۔
اس بار کے اسمبلی انتخابات میں سماج وادی پارٹی نے کچھ چھوٹی پارٹیوں کا عظیم اتحاد بنا کر الیکشن لڑا تھا۔ لیکن اس کی شکست ہوئی اور الیکشن کے بعد سینئر لیڈر اعظم خاص کے حامیوں کی ناراضگی اور چچا شیو پال یادو کو دھچکا دینے کے چرچے سے ایس پی کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔
2019 جیسے عظیم اتحاد کا چیلنج اس وقت بی جے پی کے سامنے نہیں ہے۔ یہ دیکھنا ہوگا کہ سماج وادی پارٹی 2024 میں چھوٹی پارٹیوں کے اتحاد کے ذریعے بی جے پی کو کتنا چیلنج دے سکتی ہے۔