الور ایجنسی بی جے پی کے متنازعہ سابق ایم ایل اے گیان دیو آہوجا کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے، جس میں وہ کھلے عام لنچنگ کا اعتراف کر رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے پانچ لوگوں کو قتل کیا ہے۔ یہ وہی بی جے پی لیڈر ہے جس نے ایم ایل اے ہوتے ہوئے یہ بیان دیا تھا کہ جے این یو میں کوڑے کے ڈھیر سے کنڈوم ملے ہیں۔ بی جے پی نے آہوجا کے لنچنگ بیان سے خود کو دور رکھا ہے۔
ستیہ ڈاٹ کام کی خبر کے مطابق راجستھان کانگریس کے سربراہ گووند سنگھ دوتاسارا نے ہفتہ کے روز ٹویٹر پر بی جے پی کے سابق ایم ایل اے گیان دیو آہوجا کا ایک مبینہ ویڈیو کلپ شیئر کیا، جو مبینہ طور پر اپنے حامیوں کے درمیان یہ اعتراف کرتے ہوئے نظر آرہا ہے کہ وہ اب تک اس میں سے "پانچ لوگوں کو مار چکے ہیں۔” وہ کیمرے کے سامنے ہجوم پر زور دیتے ہوئے نظر آتے ہیں کہ "گائے ذبیحہ میں ملوث کسی بھی شخص کو مار ڈالو”۔ وہ یہ کہتے ہوئے نظر آتے ہیں کہ ’’ہم نے اب تک پانچ لوگوں کو قتل کیا ہے، چاہے وہ لال ونڈی میں ہو یا بہرود میں‘‘۔ دراصل بی جے پی لیڈر کا یہ بیان رکبر خان اور پہلو خان کے قتل کے تناظر میں آیا ہے۔ دونوں قتل – ایک 2017 میں، دوسرا 2018 میں – رام گڑھ میں ہوا، جہاں سے گیان دیو آہوجا 2019 تک ایم ایل اے تھے۔
فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ وہ کن تین دیگر قتل کا ذکر کر رہے تھے۔ویڈیو میں وہ یہ کہتے ہوئے نظر آ رہے ہیں، ’’میں نے کارکنوں کو مارنے کے لیے کھلا ہاتھ دیا ہے۔ ہم انہیں بری کرا لیں گے اور ضمانت حاصل کر لیں گے۔‘‘ ہفتہ کو اس کے وائرل ہونے کے بعد، ان پر تعزیرات ہند کی دفعہ 153A کے تحت فرقہ وارانہ تفریق پھیلانے کا الزام لگایا گیا تھا۔ بی جے پی کی الور یونٹ نے کہا ہے کہ یہ ان کے خیالات ہیں۔ بی جے پی کے الور ساؤتھ کے سربراہ سنجے سنگھ ناروکا نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا، ’’یہ پارٹی کی سوچ نہیں ہے۔