میرٹھ :(ایجنسی)
بھارت کےسب سے بڑے کباڑبازارمیں سے ایک میرٹھ کے سوتی گنج مارکیٹ کو پوری طریقے سے بندکردیاگیا ہے۔ میرٹھ کایہ کباڑبازار چوری کی گاڑیوں کی خرید وفروحت اورگاڑی کو کاٹنے کےلیے بد نام تھا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی شاہجہاں پور میں اپنی تقریر کے دوران اس بازار کو بند کرنے کا ذکر کیا تھا۔ دوسری جانب بازار بند ہونے کی وجہ سے سوتی گنج کی 400 سے زائد دکانوں میں کام کرنے والے 1000 سے زائد لوگوں کو روزی روٹی کے بحران کا سامنا ہے۔
کچھ لوگوں کی سزا ، سب کو نہ ملے:تاجر
18 دسمبر کو شاہجہاں پور میں اپنی تقریر میں وزیر اعظم نریندر مودی نے سوتی گنج بازار کے بند کرنےکو یوگی سرکار کی کامیابی قرار دیا، لیکن اس کے برعکس سوتی گنج کے تاجریوں کا کہنا ہے کہ کچھ لوگوں کے گناہ کی سزا پورے بازار کو دی جا رہی ہے جو بالکل بھی صحیح نہیںہے۔ کچھ لوگ یہاں چوری کی گاڑیوں سے متعلق کام ضرور کرتے تھے، لیکن وہ سب جیل میں ہیں، پھر پوری مارکیٹ بند کرنے کا فیصلہ بالکل بھی ٹھیک نہیں ہے۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ سوتی گنج بازار بند ہونے کی وجہ سے 400 سے زائد دکانوں میں کام کرنے والے 1000 سے زائد افراد کو روزی روٹی کے بحران کا سامنا ہے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سوتی گنج پر جو داغ تھے وہ اب ہٹا دیے گئے ہیں اور جلد ہی سوتی گنج کی نئی تصویر پیش کی جائے گی۔ میرٹھ زون کے آئی جی پروین کمار کا کہنا ہے کہ گینگسٹر ایکٹ کے تحت 45 سے زیادہ لوگوں کے خلاف کارروائی کی گئی۔ تقریباً 50 کروڑ مالیت کی جائیداد قانون کے مطابق قرق کی جا رہی ہے۔ لیکن ساتھ ہی اس کی مثبت بات یہ ہے کہ ان کاموں سے وابستہ لوگ اب دوسرے کاروبار کی طرف آرہے ہیں۔